23 ویں سالانہ محفل ذکر و نعت و سماع ’’فروغ امن و استحکام پاکستان مشائخ و بین المذاہب امن اتحاد کنونشن2013 ء‘‘

23 ویں سالانہ محفل ذکرونعت وسماع بعنوان’’فروغ امن واستحکام پاکستان مشائخ وبین المذاہب امن اتحاد کنونشن 2013ء امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان، چیئر مین بین المذاہب امن اتحاد پاکستان اور چیئر مین لاثانی ویلفیئر فاؤنڈیشن (رجسٹرڈ) انٹرنیشنل، سرپرست اعلیٰ ماہنامہ لاثانی انقلاب انٹرنیشنل صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکار کی زیر صدارت پہاڑی والی گراؤنڈ فیصل آباد میں 4جولائی 2012ء بروز جمعرات بعد از نماز مغرب تا فجر منعقد ہوئی۔

صدارتی بیان و اختتامی دعا صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار مد ظلہ العالیٰ
(امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان،چیئرمین بین المذاہب امن اتحاد ،چیئرمین لاثانی ویلفیئرفاؤنڈیشن (رجسٹرڈ) انٹرنیشنل)
گزشتہ کئی سالوں سے مذاہب عالم کے لوگ ہماری عملی کاوشوں کو دیکھ کر بین المذاہب امن اتحاد پاکستان میں شامل ہوتے گئے ،اور جو مذاہب رہ گئے تھے (جیسے آج کیلاش کمیونٹی نے ہماری تنظیم میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے) وہ بھی تیزی سے ہماری تنظیم بین المذاہب امن اتحاد پاکستان میں شامل ہو رہے ہیں،کیونکہ بین المذاہب امن اتحاد کا مشن تمام مذاہب و مسالک کو ساتھ لیکر پاکستان کو امن کا گہوارہ بنانا ہے۔ 1997 سے بین المذاہب امن اتحاد پر کام حضرت محمد ﷺکے باطنی حکم پر شروع کیا گیا ،اس وقت بین المذاہب امن اتحاد کا کوئی شناسا نہیں تھا ۔ ہم نے مذاہب عالم سے رابطے شروع کردیے ،ہماری رہنمائی و روحانی تربیت آقائے کل ﷺ نے فرمائی اور قرآن و حدیث پاک کا صحیح مفہوم ہمیں انہی کی تعلیمات سے ملا ،اور پھر اپنے پیرومرشد امام الفقراء سیدنا چادر والی سرکار کی کئی سال کی صحبت میں فیضیاب ہوتے رہے اسکی روشنی میں اسلام کی حقیقی روح کو پایا۔اور پھر وقت کے ساتھ ساتھ جو احکامات آتے رہے ہم اس پر چلتے رہے۔ مخالفت بھی بہت ہوئی ،مگر جب لوگوں پر حقیقت آشکارہ ہوئی اور انہیں پتا چلا کہ کون لوگ مخلص ہیں ۔اور یہاں سیاسی اور ذاتی مفادات نہیں ہیں،یہاں کسی قسم کا کوئی فنڈ نہیں لیا جاتاتو لوگ شامل ہونا شروع ہوگئے۔اللہ کے فضل سے دوسرے مذاہب کے لوگوں کی ہماری تنظیم نے زیادہ مدد اور معاونت کی۔آستانہ عالیہ پر کرسمس ڈے یعنی یوم ولادت حضرت سیدنا عیسیٰ ؑ مسیحی برادری کیساتھ منایا گیا، اللہ کا ذکر ہوا ،تو ایک مسیحی بھائی نے کہا کہ جب اللہ کا ذکر شروع ہوا تھا تو اس وقت سے میر ے پورے وجود میں اللہ اللہ کا ورد جاری ہو گیا،اور اللہ اللہ کی آوازیں آنا شروع ہو گئیں۔اس مسیحی نے بتایا کہ اس دن کرسمس کی محفل کے بعد جب میں گھر جاکر سویا تو مجھے اپنے کمرے کی ہر چیز سے درودیوار سے اللہ اللہ کی آوازیں آنا شروع ہو گئیں،تو اسی ذکر سے میر ی آنکھ کھل گئی، وہ مسیحی بہت حیران ہوا کہ ہم تو ایسا ذکر نہیں کرتے اور یہ ذکر تو رات محفل میں لاثانی سرکار کے آستانے پر ہوا تھا،ایک دفعہ کی محفل اٹینڈ کرنے سے کیسے اللہ اللہ کا ذکر جاری ہو گیا ،لوگ ترستے ہیں اس عطا کیلئے ،ساری ساری عمر تسبیحات کرتے ہیں کہ ہم سوئے ہوئے ہوں اور ہماری روح اور ہمارا قلب اللہ اللہ کا ذکر کرتا ہوایسی تاثیر آ جائے کہ ہم دل کو یاد نہ کروائیں بلکہ دل ہمیں یاد کروائے کہ اللہ اللہ کراپنی زبان سے اللہ اللہ کر،جب لوگ ہمارے پاس آتے ہیں تو ہم انہیں کہتے ہیں کہ ’’حرام نہیں کھانا ،حرام سے پرہیز کرناہے ‘‘ ،کیونکہ جب کوئی شخص حرام کھاتا ہے تو وہ کھانے والے کے جسم میں ،خون میں شامل ہو جاتا ہے ،جس سے اسکی دعائیں قبول نہیں ہوتیں،چاہے وہ مسافر ہی کیوں نہ ہو اور وہ سارے راستے اللہ اللہ کرتا رہے مگر اسکے جسم پر حرام کا کپڑا ہوتو اللہ کو اس سے کوئی غرض نہیں۔مجھ سے کئی لوگوں نے پوچھا ،کئی ٹی وی اینکر صاحبان نے بھی مجھ سے کئی سوالات کیے،جہاں بھی پاکستان میں یا پوری دنیا میں سیلاب آرہے ہیں ،زلزلے آرہے ہیں،قحط ہورہا ہے ،قتل و غارت ،فتنہ فساد ہیں،تو ان سے بچاؤ کا کیا حل ہے تو میں نے کہا کہ وہاں کے لوگ سچے دل سے یہ عہد کر لیں اللہ کے حضور اپنے سابقہ گناہوں کی معافی مانگ کر کہ آئندہ حرام نہیں کھائیں گے،کسی کو تنگ نہیں کریں گے یا قتل نہیں کریں گے،ظلم نہیں کریں گے ،ذیادتی نہیں کریں گے ،ناجائز قبضے نہیں کریں گے ،صرف اس بات سے رک جائیں ،پچھلی توبہ کرلیںیہی اس کا حل ہے۔
بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ آج کے دور میں روحانی فیض نہیں ہوتا،پہلے کے بڑے بزرگ تھے ان کے بارے میں سنا تھا فیض و کرم کا ،مگر آج کے دور میں نہیں ہو سکتا یا ہوتا ہی نہیں ہے ۔تو آج کے دور میں1993ء سے یہ اعلان میں نے حضورپاک ﷺکے حکم سے کیا ہو ا ہے کہ خواہ کوئی بھی شخص ہو روئے زمین کا ،جہاں کا بھی ہے کسی بھی مسلک یا مذہب سے اسکا تعلق ہے ،میرے پاس آجائے ،وہ صرف جھوٹ سے پرہیز کرے ،کسی پر بہتان نہ لگائے ، انبیاء کرام ،ازواج مطہرات اوراولیاء اللہ کی گستاخی نہ کرے،رزق حرام نہ کھائے تھوڑا ساذکر فکر کا طریقہ ہم بتائیں گے،اسی دن سے فیض شروع ہو جائے گا، ایک ماہ کے اندر اندر آپ کی کیفیات تبدیل ہو کو ذکر فکر اور نماز میں حلاوت محسوس ہونا شروع ہو جائیں گی اور آپکو حضورﷺ ،صحابہ کرامؓ اور بزرگان دین کی طرف سے تصدیق آنا شروع ہو جائے گی (انشاء اللہ)اور آپ کا روحانی تعلق ان ہستیوں سے قائم ہو جائے گا ،یہی راہ حق کی تصدیق ہوتی ہے اور اگر نہ ہوں تو ہمیں چھوڑ دیں۔تو اس اعلان کے بعد روحانی فیض پر یقین نہ رکھنے والے ،حضور پاک ﷺکو نہ ماننے والے انہیں بھی اللہ کے فضل وکرم سے تصدیق ہوئی،اور آج یہ آپ دیکھ رہے ہیں کہ دوسرے مذاہب و مسالک کے لوگ کس طرح اپنی محبتوں کا اظہار کر رہے ہیں، اور یہ کہہ رہے ہیں کہ یہ جو تعلیم ہم آپ سے لے رہے ہیں،جو کیفیات کانزول شروع ہو گیا ہے ،اللہ کی رحمت کا ہم پر نزول شروع ہو گیا،اللہ کا ذکر جاری ہو گیاابھی تو ہم نے آپ سے بیعت بھی نہیں لی ہے ، سلسلے میں داخل بھی نہیں ہوئے، صرف دوستانہ ماحول میں میٹنگ ہوئی ہے ،ایک دوسرے کی عبادات کا طریقہ پوچھا ہے ،تو ان پر اللہ کی رحمت کا نزول شروع ہو گیا ،انہیں مشاہدات ہونا شروع ہو گئے۔تو ان کے دل میں خودبخود محبت پیدا ہو گئی ،عزت پیدا ہو گئی،اور فتنہ فسادتھا حسد یا بغض تھا وہ آہستہ آہستہ ختم ہوتا جا رہا ہے۔اب ہم بھی جتنے لوگ بیٹھے ہیں ہمیں بھی پہلے نہیں پتا تھا ،لیکن جب اللہ کے درویش کے پاس گئے ہیں تو حقیقت کھلی۔اسی طرح یہ لاکھوں لوگ یہ ایک دوسرے کے دشمن تھے،پاس بیٹھنا بھی گوراہ نہیں کرتے تھے ،دنیا داری میں ،اسکی حرص وہوس میں اتنا پھنس چکے تھے کہ اللہ کیلئے ہمارے پاس وقت ہی نہیں رہاتھا۔اب وہی لوگ بیٹھے ہیں میر ے سامنے آپ سب لوگ دیکھ رہے ہیں کس طرح مطمئن اور پرسکون، بے غم اور ہر فکر و پریشانی سے بے نیاز’’یہی روحانی انقلاب ہے ‘‘۔آپ سب مہمانوں کا ،مذاہب و مسالک کے اسکاکرز کا ،پریس اور انتظامیہ کا میں بہت شکریہ ادا کرتا ہوں ،اور انہیں اس کامیاب امن کنونشن پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔اور اللہ کے حضور یہ ہماری دعا ہے کہ اللہ تبارک و تعالیٰ ملک پاکستان کو اپنی حفظ و امان میں رکھے،ہر قسم کے شر سے محفوظ رکھے،ہمارا ملک امن کا گہوارہ بنے اور ملک پاکستان کو نیک اور مخلص حکمران عطا فرما!آمین
پیر الطاف حسین نقشبندی (نقیبِ محفل و کوآرڈینٹر تنظیم مشائخ عظام پاکستان ساہیوال )
نقیبِ محفل نے تلاوت و نعت شریف کے بعد صدرِ محفل کا تعارف کرواتے ہوئے بیان کیا کہ صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان ،چےئر مین لاثانی ویلفےئر فاؤنڈیشن (رجسٹرڈ) انٹرنیشنل، سرپرست اعلیٰ آل پاکستان صوم و صلوٰۃ کمیٹی ، چیئرمین بین المذاہب امن اتحاد کمیٹی پاکستان اور سرپرست اعلیٰ ماہنامہ لاثانی انقلاب انٹرنیشنل ہیں۔ آپ کی ولادت باسعادت 1960ء کے آخر ی مہینوں میں ہوئی لیکن آپ سرکار کے مریدین آپ کا جشن ولادت ماہِ جولائی کی 2تاریخ کے بعد آنے والی پہلی جمعرات کو مناتے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ بذریعہ خواب 1991ء میں مرشد اکمل جناب صدیقیلاثانی سرکار کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے حکم ہوا کہ لوگ ہر سال سالگرہ (برتھ ڈے) مناتے ہیں تم انکی مخالفت کرتے ہوئے ہر سال جولائی کی پہلی جمعرات کو جشن ولادت کے نام سے سالانہ محفل ذکر و نعت کا انعقاد کرو۔ 
آپ کے مریدین کی اندرون و بیرون ملک تعداد لاکھوں میں ہے۔ دین اسلام کی سربلندی اور امن و فلاح کیلئے آپ کے مریدین اہم کردار ادا کررہے۔ 
حضور لاثانی سرکار کی صحبت بابرکت اور تعلیم و تلقین کی بدولت لوگ دین کی طرف راغب ہوئے اور عبادت و ریاضت کو اپنا شعار بنالیا۔ دوسرے مذاہب اور غیر مسالک کے ہزاروں لوگوں نے آپ کے دست حق پر بیعت کی سعادت حاصل کی ہے اور راہِ حق پر گامزن ہوئے۔ 
حضور قبلہ لاثانی سرکار کو بے نمازی کے ہاتھ کا کھانا پینا بھی منع ہے۔ آپ کی اس عادت مبارکہ کے طفیل آپ کی صحبت میں بیٹھنے والے بھی پابند صوم و صلوٰۃ بن گئے۔ الغرض آپ کی صحبت بابرکت کا ہر لمحہ فیوض و برکات کا آئینہ دار اور ہر ساعت کرم خاص کا مظہر ہے۔
مذاہب عالم کے راہنما اسکالرز، فلاحی ادارہ جات، قومی و بین الاقوامی شخصیات کی طرف سے گولڈ میڈلز، ایوارڈز اور اعزازات کی مختصر تفصیل 
*2013ء جولائی پنجاب پریس کلب لاہور کی جانب سے یامین صدیقی صاحب (صدر پنجاب پریس کونسل لاہور) نے سفیر امن ایوارڈ 2013ء پیش کیا۔ 
*2013ء جولائی انجمن تاجران شاہدرہ لاہور کی جانب سے فروغِ امن اور فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے کی گئی کوششوں کے اعتراف میں شیلڈ پیش کی گئی۔ 
*2013ء جولائی لاثانی ویلفیئر فاؤنڈیشن (رجسٹرڈ) انٹرنیشنل خواتین ونگ پاکپتن شریف کی جانب سے بین المذاہب امن اتحاد کیلئے کی جانے والی کاوشوں اور ویلفیئر فاؤنڈیشن کے حوالے سے کی جانے والی خدمات کے اعتراف میں صوفی مسعود احمد صدیقی المعروف لاثانی سرکار صاحب کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے سونے کا تاج پیش کیا گیا۔
*2013ء جولائی خواتین ونگ فورٹ عباس کی جانب سے خواتین میں فلاح و بہبود کا شعور بیدار کرنے اور اسلام کی صحیح روح کے مطابق ملک میں امن و امان کے سلسلے میں کی جانے والی خدمات کے اعتراف میں سونے کا تاج پیش کیا گیا۔ 
*2013ء جولائی مرکزی تنظیم صادق آباد ضلع رحیم یار خان کی جانب سے بین المذاہب امن اتحاد کے حوالے کی جانے والی خدمات کے اعتراف میں سونے کا تاج پہنایا گیا۔ 
*2013ء جولائی: مختلف مذاہب و مسالک کے راہنماؤں نے آپکی قائدانہ صلاحیتوں کی بدولت فروغِ امن، فلاح و بہبود، بین المذاہب ہم آہنگی کے حوالے سے کی جانے والی خدمات کو سراہتے ہوئے اپنی تنظیموں کی جانب سے آپ کی مکمل تائید و حمایت کا اعلان کیا۔ 
* کثیر تعداد میں مشائخ عظام اور علماء کرام نے اعتراف کیا کہ مذاہب و مسالک کے لوگوں کا آپ کی روحانی و سماجی بصیرت کی بدولت بخوشی اس مشن میں شامل ہونا اس بات کا بین ثبوت ہے کہ آپ پر اللہرسولﷺ کی خصوصی نظر عنایت ہے اور یہ سب روحانی فیوض و برکات کی بدولت ہی ممکن ہے کہ ملک بھر میں ہزاروں ادارے سماجی بہبود کے حوالے سے آپ کی سرپرستی عوام کی خدمت میں مصروفِ عمل ہیں۔ نہ صرف مرد حضرات بلکہ کثیر تعداد میں خواتین اسلام کی صحیح روح کو سمجھتے ہوئے دین اسلام پر عمل پیرا ہیں۔
پرویز رفیق (سابقہ MPA ،کرسچین کمیونٹی)
میں مبارکباد پیش کرتا ہوں صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار کو کہ جس طرح میرے ہندو بھائی ،میرے مسلمان بھائی ،کیلاشی بھائی،اور دیگر مذاہب کے لوگ یہاں موجود ہیں۔یہ آپ ہی کی وجہ سے ممکن ہوا۔اور آج ہم اس عظیم الشان محفل ذکرونعت کے ذریعے اور اپنے اس اجتماع کے ذریعے اپنے وطن عزیز کو جس چیز کی ضرورت ہے ،امن کی صلح کی ،سلامتی کی اسی کی جدوجہد کے لیے ہم یہاں اکھٹے ہوئے ہیں میں صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار کی ان ساری خدمات کو جو وہ مذہبی رواداری کے فروغ کیلئے مذہبی ہم آہنگی کیلئے اور اس ملک کو محبت اور انسانیت سے چلانے کیلئے ہیں،میں ان کو خراج تحسین پیش کرتاہوں۔آپکی خدمات کو ہماری یہ دھرتی جھٹلا نہیں سکتی۔ہم آپکی خدمات کے معترف ہیں۔
لارڈبشپ شمس پرویز(مرکزی چیئر مین ایسوسی ایشن آف بشپ اینڈ ہیڈ آف دی نیشنل چرچز ان پاکستان)
خداوند کی سلامتی آپ سب پر ہو۔سفیر امن جناب صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار کے زیر سایہ ہم سب مذاہب کے لیڈر انکی قیادت میں امن مشن کو لیکر چلیں ہیں۔ہمارے قائد صوفی مسعوداحمد صدیقی لاثانی سرکار نے امن کی بنیاد رکھی ،بھائی چارے کی بنیاد رکھی،کرسمس آستانہ عالیہ کے اند ر منایا گیا ۔ اور زندگی کی تاریخ میں ہم سب نے ملکر عیدمیلادالنبی ﷺاپنی عبادت گاہوں میں بھی منایا۔
علامہ خالد محمود اعظم آبادی (اہلحدیث طبقہ فکر)
حضور نبی کریم ﷺ نے مکہ شریف میں جو سب سے پہلے درس دیا تھا کہ لوگوں اس دنیا میں امن و سلامتی کوعام کر دو۔مگر آج بہت سے نام نہاد لوگ امن کے نام پر ملک کی بدنامی کا سبب بن رہے ہیں ،کیونکہ عملی کام ختم ہو کر رہ گیا ہے ۔جس وجہ سے دہشت گردی کو ختم نہیں کیا جا سکا،آج ہمیں لاثانی سرکار جیسی عملی کاوشوں کی ضرورت ہے ،آج ضرور ت ہے ،کہ قرآن میں جس کا ذکر آیا کہ’’اے لوگو!اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رہو، اور تفرقے میں مت پڑو!‘‘۔تو میں اس پلیٹ فارم پر سب کو عملی طور پر شامل ہونے کی دعوت دیتا ہوں ۔اور ایک بار پھر صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب کو اس شاندار محفل اور اجتماع پر مبارکباد دیتا ہوں۔
صاحبزادہ منشاء سالک رضوی
(چیئر مین متحدہ امن کونسل پاکستان)
آج ہم صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار کی قیادت میں منظم ہیں ،متحد ہیں ،متحرک ہیں ۔اور میں آپ سب لوگوں سے یہ گزارش کروں گا کہ آپ سب بھی صوفی مسعود احمدصدیقی لاثانی سرکار کا ساتھ دیں۔کیونکہ وہ امن کیلئے کام کر رہے ہیں ۔اور جو امن کیلئے کام کریں گے ہماری جانیں بھی انکے لیے حاضر ہیں ۔اور لاثانی سرکار آپ قدم بڑھائیں ہم آپ کیساتھ ہیں ۔
پروفیسر علامہ پیر محمد اکرم چشتی 
(ڈپٹی سیکرٹری پاکستان مشائخ کونسل )
آج کی یہ مجلس اور بین المذاہب کارواں دیکھ کر مجھے حضرت خواجہ نظام الدین اولیا ؒ کا دور یاد آگیا ،کیونکہ انکی مجلس میں بھی ،تمام مذاہب کے لوگ حاضر ہوا کرتے تھے اور آپ کے دربار عالیہ میں کوئی روک ٹوک نہیں تھی ،اور سب ہی فیض پارہے تھے۔لہٰذا یہ ظاہر ہوا کہ فقیر کا مذہب انسانیت کی خدمت ہے ،فقیر کا مسلک انسانیت کی فلاح و بہبود ہے ،اور انسانیت کا اتحاد ہے ۔
پیر سید فدا حسین حافظ آبادی
آپ ﷺ تمام جہانوں کیلئے رحمت بن کر آئے،آپ ﷺ زندہ ہیں ہم سب کا سلام و درود شریف سنتے ہیں جو کہیں بھی ہو ،جس حالت میں ہو ،جہاں سے بھی پکارتا ہو،جس زبان میں بھی پکارتا ہو،آقائے کل ﷺ وہ سنتے ہیں چاہے خواب میں آکر چاہے ظاہری حالت میں آکر۔اس دنیا میں ہر چیز کے فائدے بھی ہیں اور نقصانا ت بھی ہیں ،یعنی جو چیز رحمت ہے وہ زحمت بھی ہے ،مگر آقا صلوٰۃ و السلام کی ذات وہ واحد ذات ہے جو رحمت ہی رحمت ہے تمام عالمین کیلئے جس طرح اللہ رب العزت رب العالمین ہیں اسی طرح حضورﷺ تمام عالمین کیلئے رحمت ہے۔ آج کی یہ مجلس اور یہ کنونشن فروغ امن ،استحکام پاکستان اور دہشت گردی کیخلاف ایک سنگ میل کے طور پر ثابت ہو گا ۔کیونکہ ہمارے آقا و مولاﷺ کی ذات رحمت ہے تمام جہانوں کیلئے انہی کی تعلیمات پر عمل پیر اہو کر ہم اپنے گھروں میں، معاشرے میں ،شہروں میں ،ملک میں اور غرض یہ کہ پوری دنیا میں امن ہی امن اور پیار ہی پیار کو فروغ دے سکتے ہیں۔ آج کے اس کامیاب اجلاس میں ،میں صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔آپ سب کا بہت بہت شکریہ!
محمد ضیاء الحق نقشبندی 
(ہوسٹ جیو نیوز،کوآرڈینیٹر ڈاکٹرعامر لیاقت )
میں آپ سب سے گزارش کرتا ہوں کہ لاثانی سرکار صاحب کے عظیم جاری مشن میں آپ سب لوگ بڑھ کر حصہ لیں ،یہ امن ،پیار ،محبت کا درس دے رہے ہیں۔استحکام پاکستان کے لیے دن رات کاوشیں کر رہے ہیں ۔آپ سب ان کا ساتھ دیں تاکہ اس جاری مشن میں تاقیامت ترقی رہے۔آمین!
پاسٹر گبرائیل (کرسچین کمیونٹی )
ہم تما م مذاہب عالم اور مسیحی برادری کیطرف سے بالخصوص اس بات کا اعتراف کر چکے ہیں کہ ہم امن مشن میں لاثانی سرکار کیساتھ ہیں۔اور اسکے علاوہ میرے ساتھ دوسرے مذاہب کے بہت سے رہنما بھی تشریف فرما ہیں۔میر ی دعا ہے کہ خداوند کریم ان کی عمر میں برکتیں دے تاکہ آپ کا یہ امن مشن جاری و ساری رہے، تمام مذاہب کو ساتھ لیکر چلیں ،انکی رہبری کریں انکی رہنمائی کریں ،تاکہ اس دنیا میں رب نے انسان کو جس مقصد کیلئے بھیجا ہے وہ مقصد پورا ہو جائے،بہت شکریہ
مفتی سید عاشق حسین 
(مرکزی رہنما جمعیت علماء پاکستان)
میں نے تین باتیں کرنی ہیں ،ایک آج کے اس اجتماع کے بارے میں،ایک ولی کے ہاتھ کے حوالے سے ،درویش کے ہاتھ کے حوالے سے ،اور ایک اس روحانی انقلاب کے حوالے سے ۔پہلی بات تو یہ ہے کہ داتا کی نگری سے لیکر ایشیا کے اس مانچسٹر کے اس وسیع و عریض پہاڑی گراؤنڈ کا دامن آج عاشقان لاثانی سرکار پیر ربانی،مرشد حقانی حضرت پیر طریقت ،رہبر شریعتصوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار کے غلاموں کے سامنے اپنے تنگی داماں کا اظہار کر رہا ہے ،تاحد نگاہ عاشقوں کا یہ ٹھاٹھیں مارتا ہوا ہجوم اللہ کی قسم یہ زمانہ قدیم کے اسلاف کی یاد کو تازہ کر رہا ہے کہ درویش آج بھی لوگوں کے دلوں پر حکومت کرتے ہیں ،حکمرانوں تم گردنوں پر حکومت کرتے ہو آؤ دیکھو دلوں پر کون حکومت کررہا ہے،تم نے لوگوں کو لوڈشیڈنگ کے سمندر میں غرق کر رکھا ہے ،مگر مہنگائی کے طوفان میں ستائے ہوئے لوگ،گھر گھر میں مبتلا پریشان حال لوگ آج اللہ کی قسم لاثانی سرکار کے دربار میں کس طر ح مطمئن اور حالات سے بے نیازاور پرسکون بیٹھے ہیں۔آؤ دیکھو! اسی کو ولی کی کرامت کہتے ہیں ۔
ساجن بھاٹیا ( چیئر مین مسیحا فاؤنڈیشن )
میرے محترم عزت مآب ہر دل عزیز،ہر فرقے ہر مذہب میں اگر ہر دل عزیز شخصیت کو ہم نے دیکھا ہے تو وہ لاثانی سرکار ہیں۔ہمیں تقریباً4 سال ہو گئے آستانہ عالیہ لاثانی سرکار آتے ہوئے تو ہم نے یہاں ہر مذہب دیکھا ہر مسلک دیکھا ،آج ہی کی مثال لے لیں ،ہندو، مسلم ،سکھ ،مسیحی ،کیلاشی بھائی موجود ہیں یہاں ہمیں کوئی فرقہ اور کوئی مسلک نظر نہیں آرہا ہے یہاں صرف پیار ہی پیار نظر آرہا ہے ۔اور یہ پیغام دینا چاہوں گا میاں برادران کو اور ایجنسیوں کو کہ یہ حقیقی امن مشن ہے جو لاثانی سرکار صاحب لیکر چل رہے ہیں ۔انہی کے مشن پر عمل کر کے ہم دہشت گردی کے جن کو وہ جن جو کسی بھی صورت قابو میں نہیں آرہا ہے ایسی شخصیات کے تعاون سے ہم اس جن کو قابو میں کر سکتے ہیں ۔آپ بھی اسی طرح لاثانی سرکار صاحب کے مشن کو لیکر چلیں تاکہ ہم اپنے ملک کو امن کا گہوارہ بنا سکیں۔شکریہ! 
یامین صدیقی (صدر پنجاب پریس کونسل لاہور)
اتنی کثیر تعداد میں لوگوں کا منظم ہجوم اپنی عقیدتوں کے پھول نچھاور کررہے ہیں۔ میں نے اپنی 37 سال کی صحافتی زندگی میں ایسا اجتماع نہیں دیکھا ۔جس میں ہر مکتبہ فکر ،ہر شعبہ زندگی ،ہر مذہب ،ہر برادری ،ہر علاقے سے تعلق رکھنے والے حضرات کیساتھ ساتھ ہماری بہنیں اور بیٹیاں اتنی بڑی تعداد میں شرکت کرتی ہوں۔ 
دانیال بھٹی( چیئر مین پاکستان اقلیتی پریم پارٹی)
بحیثیت اقلیتی لیڈر جب یہ پیغام ملا کہ 4 جولائی کو فیصل آباد میں بین المذاہب کا اجتماع ہو رہا ہے ،میں نے یہ سوچا کہ جس طرح بین المذاہب کے تحت جیسے پاکستان میں دکھاوے کا کام ہو رہا ہے یہ بھی شائد کوئی ویسا ہی کوئی پروگرام ہو گا ۔مگر مجھے اصرا ر کیا گیا کہ آپ نے وہاں ضرور پہنچنا ہے ۔یہاں آکر میں نے دو تبدیلیاں دیکھیں،ایک یہ کہ یہاں لالچ نہیں ہے ،اور دوسری تبدیلی یہ کہ میرے 9 بیٹے ہیں اور اگر میں ان سے کہوں کے شام 6 بجے سے صبح 6 بجے تک یہاں بیٹھنا ہے تو میں حلفاً کہتا ہوں کہ وہ نہیں بیٹھیں گے ،آج میں حیران ہوں کہ ایک شخصیت کو دیکھنے کیلئے یہاں سے لوگ اٹھ ہی نہیں رہے ہیں،کوئی ہل ہی نہیں رہا ہے ،کثیر تعداد میں خواتین بھی نہایت ہی ادب سے اور توجہ سے محفل کو سن رہی ہیں،یہ لاثانی سرکار کی تربیت کا نتیجہ ہے بحیثیت ایک پارٹی کے قائد کے جو پارٹی پورے پاکستان میں کام کر رہی ہے او ریورپین یونین میں رجسٹرڈ ہے تو میں بحیثیت قائد یہ اعلان کرتا ہوں کہ میں آپ کے اس پلیٹ فارم میں آپ کا مکمل اتحادی ہوں۔ 
عطاء الرحمن (مرکزی صدر کیلاش کمیونٹی پاکستان) 
میں کیلاش کمیونٹی کیجانب سے اس عظیم الشان کنونشن کے انعقاد پر صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار کو مبارکباد دیتا ہوں ،آپ نے کیلاش کمیونٹی کو بہت عزت دی ،اور آپکی محبت کے پیش نظر ہم 16 گھنٹوں کی مسافت طے کر کے یہاں اس محفل میں حاظر ہوئے ہیں ،اور ہمارے لئے یہ بہت اعزاز کی بات ہے کہ مجھے یہاں اس محفل میں کچھ بولنے کا موقع دیا گیا ۔آپکی قائدانہ صلاحیتوں ،آپکے امن مشن کو دیکھتے ہوئے،اور آپکے عظیم اخلاق سے متاثر ہو کر کیلاش کمیونٹی کے پاکستان بھر سے 4000 گھر اور 16000 ہزار افراد آپکے اس مشن میں شامل ہونے کا اعلان کرتے ہیں۔ 
محمد ریحان نقشبندی (میڈیا سیکرٹری و نقیبِ محفل )
نقیبِ محفل نے بین المذاہب امن اتحاد کنونشن 2013ء کا پس منظر بیان کرتے ہوئے بتایا کہ 1998ء میں صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب نے عالمی تناظر کی روشنی میں مسائل کے حل کیلئے پاکستان میں پہلی مرتبہ بین المذاہب ہم آہنگی کانظریہ پیش کیا اور مختلف مذاہب اور مسالک کے افراد کو دعوت فکر دی۔ 1999 ء تک مختلف خطوط اور مراسلوں کے ذریعے حکومت وقت کو دہشت گردی اور فرقہ واریت کے خاتمہ کے تجاویز ارسال کیں۔ دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے حکومت کی توجہ واضح قانون سازی کی طرف مبذول کروائی ۔
قیام امن کے لیے مذاہب عالم کے معتدل اسکالرز، معتبر صوفیاء و مشائخ ، مکاتب فکر،انسانی حقوق و سول سوسائٹی کے نمائندگان اور مکاتب فکر کی متفقہ تحریک ا فہام و تفہیم اور مذاکرات کے ذریعے معاملات کے حل پر یقین رکھتی ہے۔ بین المذاہب ہم آہنگی اور برداشت کے فروغ کے لئے مذاہب عالم اور مختلف مکاتب فکر کا ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہونا اعتدال پسندی کی فتح کی علامت ہے ۔2002 ء کے آخر تک بین المذاہب ہم آہنگی اور برداشت کے فروغ کیلئے صدیقی لاثانی سرکارنے پاکستان میں آباد سب کمیونٹیز جیسے مسلم، عیسائی، سکھ، ہندو، پارسی اور بہائی کمیونٹی وغیرہ کو ایک پلیٹ فارم پرمتحد ہونیکی دعوت پیش کی۔
دسمبر2005ء میں بین المذاہب امن کانفرنس لاہور کے موقع پر متفقہ رائے سے بین المذاہب امن اتحاد پاکستان کے قیام کا اعلان کیا گیاجس میں مذاہب عالم، مکاتب فکر ،دینی تنظیمات اور انٹرنیشنل انسانی حقوق کے اداروں کے اکابرین اور راہنماؤں نے صدیقی لا ثانی سرکار صاحب کی بے لوث اور مستحکم امن کاوشوں کو سراہتے ہوئے ’’قومی بین المذاہب امن اتحادپاکستان‘‘کا چیئرمین نامزد کیا اور حکومت سے اس علامیہ کی توثیق کا مطالبہ کیا۔اور مذاہب عالم کے اسکالرز نے آپ کو ’’سفیر امن‘‘ کا خطاب دیا۔
23 ویں سالانہ محفل ذکرو نعت وسماع فروغ اسلام و استحکام پاکستان، مشائخ وبین المذاہب امن اتحاد کنونشن میں شریک مذاہب عالم کے رہنماؤں کے تاثرات
کانجی رام (ایم پی اے ہندو کمیونٹی )
*چیئرمین بین المذاہب امن اتحاد پاکستان جناب صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب مبارک باد کے مستحق ہیں انہوں نے مختلف مذاہب کے لوگوں کو اپنے ساتھ بٹھایا ۔ان کی حوصلہ افزائی کی ،ایسے پروگرام ہونے چاہئیں تاکہ ملک میں امن وسلامتی کی فضا قائم رہے۔
میاں محمد کامران (چیئر مین مووآن پاکستان)
*مجھے بڑی خوشی ہوئی ہے ایسے عظیم الشان پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے کہ جہاں لاکھوں لوگ مختلف مذاہب ومسالک ،مشائخ عظام ،علماء کرام ایک پلیٹ فارم پر متحد نظر آئے ۔میں جناب صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب کو خراج تحسین پیش کرتاہوں۔
مکیش لوہیر کھنہ(سابق تحصیل ممبر ہندو کمیونٹی بہاولنگر)
*ہم پروگرام سے پہلے تذبذب کا شکار تھے کہ نجانے مسلم کمیونٹی کے لوگ مشائخ ،علماء کرام ہمارے ساتھ کیسا سلوک کریں مگر جب یہاں پہنچے تو حیران رہ گئے کہ مختلف مذاہب کے لوگ اکھٹے بیٹھے ہیں کوئی چھوت چھات نہیں ،بھائی چارہ کا درس دے رہے ہیں ہم نے کسی جگہ ایسا کام ایسی محافل نہیں دیکھیں ۔یہ سب لاثانی سرکار صاحب کی کوششوں کا نتیجہ ہے مجھے خوشی ہوئی کہ میں فیصل آباد آیا ہوں ادھر جتنے بھی سرکار کے مرید ہیں وہ انسان کم فرشتے نظر آتے ہیں یہ لاثانی سرکار صاحب کی تربیت کا نتیجہ ہے۔
پنڈت فقیرورام(ہندو کمیونٹی ڈیرہ نواب)
*میں ہندوکمیونٹی کا سادھوہوں ۔ لاثانی سرکار صاحب کی کوششوں سے مختلف مذاہب کے لوگ آزادی اور امن کے ساتھ بیٹھے ہیں اور اپنا اظہار خیال کررہے ہیں۔ جتنا انسانیت کا احترام میں نے ان کے آستانے پر دیکھا کہیں اور نہیں پایا۔
پنڈت سلطان رام(ہندو کمیونٹی بہاولپور)
*میں نے پروگرام دیکھا لاثانی سرکار صاحب کی امن سلامتی اور بھائی چارہ کی فضا قائم کرنے کی عملی کوششوں کو دیکھا میں بڑا متاثر ہوا میں لاثانی سرکار صاحب کو اپنا گرو مانتاہوں ہم اپنے چیلوں سمیت ان کے ساتھ ہیں۔
بشپ منظور عالم (کرسچن کمیونٹی ) 
*امن کے لحاظ کے ساتھ لاثانی سرکار صاحب کی کوششیں مثالی ہیں ملک پاکستان میں مذہبی ہم آہنگی کے قیام کے لیے لاثانی سرکار صاحب کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
کرشن لعل بھیل (لوک فنکار ہندو کمیونٹی)
*صحیح صوفی شیخ تمام مذاہب کا گرو (پیشوا )ہوتا ہے۔سب ان کو گرو مانتے ہیں۔میں میری اولاد ،میری نسلیں لاثانی سرکار صاحب کی سیوکھ (غلام) رہیں گی۔آج مجھے جو شہرت اور عزت ملی ہے یہ سب صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب کی نظر کی بدولت ہے۔
مفتی حفیظ الرحمان بنوری (مہتم رئیس الجامعہ جامعہ عبداللہ بن مسعود دیوبند)
*میں امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان جناب صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکارصاحب کو ایسا عظیم الشان پروگرام انعقاد کرنے پر مبارکباد پیش کرتاہوں۔
پیراحسان الحق ساجد معصومی نقشبندی (کوآرڈینٹر تنظیم مشائخ عظام پاکستان گوجرہ )
*آپ نے تنظیم مشائخ عظام پاکستان کا تعارف کرواتے ہوئے بتایا کہ دور حاضر کے عظیم صوفی قائد روحانی انقلاب وامیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب نے 1998ء میں تنظیم مشائخ عظام پاکستان کی باقاعدہ بنیاد رکھی۔ تمام سلاسل طریقت کے6000 سے زائد مشائخ، خلفا ء پر مشتمل یہ تنظیم مشائخ کی نمائندہ اور متحرک جماعت بن چکی ہے۔ یہ تنظیم اس وقت دنیا کی سب سے بڑی مشائخ کی جماعت بن چکی ہے۔ 
پیر سید احمد ندیم شاہ نقشبندی 
(کوآرڈینٹر تنظیم مشائخ عظام پاکستان و لاثانی ویلفیئر فاؤنڈیشن رجسٹرڈ انٹرنیشنل لاہور)
*آپ نے لاثانی ویلفیئر فاؤنڈیشن (رجسٹرڈ) انٹرنیشنل کا تعارف کرواتے ہوئے بتایا کہ 1980ء میں صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب نے ضلع فیصل آباد میں’’بیت المال‘‘ کی بنیاد رکھی ۔جس کے تحت بیواؤں، یتیموں، نادار اور مستحق لوگوں کی نقدی ،اجناس اور گھریلو اشیاء خوردونوش کے ذریعے معاونت فرماتے رہے ۔یکم اکتوبر 2000میں فلاح انسانیت کا یہ عظیم الشان مشن تیزی سے ترقی کرتا گیا اور’’بیت المال سے ’’لاثانی ویلفےئر ٹرسٹ ‘‘قائم ہوگیا ۔جس کا باقاعدہ محکمہ سوشل ویلفےئر سے رجسٹر کروا کر ’’لاثانی ویلفےئر فاؤنڈیشن ‘‘کا حتمی نام دیکر ایک جامع فلاحی واصلاحی مشن کا اعلان کردیا اور ان فلاحی سرگرمیوں کا دائرہ کار لوکل سطح سے بڑھ کر نیشنل لیول پر چلا گیا جو کہ تاحال جاری وساری ہے۔ 
کنونشن کے اختتام پر ملک وملت کی سلامتی اوراستحکام کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ 

سالا نہ مشائخ کنونشنز