مرکزی مجلس شوریٰ کیساتھ مذاکرہ (ہمارا نظام تعلیم۔۔۔فوائد ونقصانات)

مورخہ:07اپریل 2012 بمقام :لاثانی سیکرٹریٹ39/4غلام رسول نگر فیصل آباد زیر اہتمام : تنظیم مشائخ عظام پاکستان
زیرصدارت:حضرت صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکار صاحب (امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان )
شرکائے مذاکرہ : پیر لیاقت علی نقشبندی(ضلعی کوآرڈینیٹر تنظیم مشائخ عظام فیصل آباد )،محمد ناصر علی گل نقشبندی(مرکزی رکن شعبہ تعلقات عامہ )،صوفی نذیر حسین نقشبندی(مرکزی رکن مجلس شوریٰ )،محمد احسان نقشبندی(مرکزی رکن مجلس شوریٰ )،رفاقت علی نقشبندی(مرکزی رکن مجلس شوریٰ )،پیر طریقت محمد اصغر نقشبندی(مرکزی رکن تنظیم مشائخ عظام )،پیر سید احمد ندیم شاہ نقشبندی(ضلعی کوآرڈینیٹر تنظیم مشائخ عظام پاکستان لاہور)،پیر طریقت محمد راشد نقشبندی(مرکزی رکن تنظیم مشائخ عظام پاکستان لاہور)،پیر طریقت احسان الحق نقشبندی(سیکرٹری نشرواشاعت تنظیم مشائخ عظام پاکستان )،پیر صوفی عبدالمجید نقشبندی(ضلعی کوآرڈینیٹر تنظیم مشائخ عظام پاکستان رحیم یارخان)، محمد ریحان خان نقشبندی(مرکزی رکن مجلس شوریٰ )،محمد حامد رضا نقشبندی(ایگزیکٹو ممبر ماہنامہ لاثانی انقلاب (رجسٹرڈ ) انٹرنیشنل)
حضرت صوفی مسعوداحمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب (امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان )
آپ نے کہاکہ کسی بھی قوم کی ترقی میں نظام تعلیم کلیدی کردار اداکرتاہے۔ہمارا نظام تعلیم بھی پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں اہم کردار اداکرسکتاہے اگر ’’مخلوط نظام تعلیم (Co.Education System)کوختم کرکے الگ الگ نظام ہائے تعلیم کورائج کردیاجائے ۔اس نظام سے نہ صرف شرح خواندگی بڑھ سکتی ہے بلکہ معیار تعلیم بھی بہت بہتر ہوسکتاہے۔ حکومت مخلوط نظام تعلیم (Co.Education System)کوختم کرنے کیلئے اپنابھرپور کردار اداکرے تاکہ مطلوبہ تعلیمی مقاصد بیروزگاری کے خاتمہ،اخلاقیات کے تقدس کی بحالی ،طلبہ وطالبات کوذہنی پراگندگی سے بچاکرحقیقی معنوں میں شاہین صفت نوجوان بناناجیسے اعلیٰ اصولوں کے حصول کویقینی بنایا جاسکے۔
شرکائے مذاکرہ کامشترکہ بیان
انہوں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہاکہ اسلام عورت کو پردے اور پاکیزگی جبکہ مردوں کونگاہیں نیچی رکھنے کی تعلیم دیتاہے۔تعلیمی اداروں میں سٹاف ممبران بھی علیحدہ علیحدہ ہونے چاہییں۔مخلوط نظام تعلیم تو مغربی نظام ہے جس نے نئی نسل کی اخلاقیات کاجنازہ نکال کررکھ دیاہے۔فحاشی ،عریانی اور بے راہ روی کوفروغ دیکرچمن کے نونہالوں کے مستقبل کوتباہ کیا جارہاہے۔اسلامی اصولوں کے عین مطابق بچوں کی تعلیم وتربیت والدین کافرض اولین ہے۔بحیثیت مسلمان اپنے بچوں کومخلوط نظام تعلیم سے بچائیں۔میڈیکل تعلیمی ادارے چونکہ جسمانی تعلیم سے متعلق ہوتے ہیں اسلئے وہاں اخلاقیات کے تقدس کوبرقرار رکھنے کیلئے مستقل بنیادوں پرانتہائی ضروری اور بروقت اقدامات کئے جانے چاہییں۔

فلاحِ انسانیت  انسانی حقوق