پاکستان میں موجود عسکری مدارس کیخلاف امن ریلی

مورخہ :18جولائی 2007ء بمقام : لاثانی سیکرٹریٹ تا چوک گھنٹہ گھر فیصل آباد زیر اہتمام : تنظیم مشائخ عظام پاکستان،لاثانی ویلفےئرفاؤنڈیشن
زیر قیادت وسرپرستی : حضرت صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکارصاحب (امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان )
ریلی کے دیگر شرکاء: امن ریلی میں شریک ضلعی کوآرڈینیٹر پیر لیاقت علی نقشبندی ، یونٹ کوآرڈینیٹرز پیر مختار احمد ، پیر مشتاق احمد نقشبندی ، پیرصوفی محمد سلیم نقشبندی، پیر احسان الحق ساجد معصومی، پیر محمد طاہر نقشبندی،پیر طریقت پروفیسر زمان بادشاہ خٹک نقیبی، پیرسید فضل الرحمان ابوالعلائی،پیر محمد رمضان شکوری ،ڈاکٹر محمد الیاس قادری، پیر عتیق الرحمان نقشبندی،صوفی نذیر حسین نقشبندی،پیر اعجاز احمدنقشبندی،مولانا علامہ امتیاز نذیر اور صاحبزادہ علامہ مولانا الطاف حسین نقشبندی
ریلی کے مقاصد:
صدر پاکستان جنرل پرویز مشرف سے عسکری مدارس اور شرپسند عناصر پر پابندی عائد کرنے ،بلا امتیاز تمام مدارس کی چھان بین اور مدارس سے اسلحہ سے صاف کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔خود کش حملہ آور اور عسکری مدارس پاکستان کی سلامتی و بقاء کیلئے خطرہ بن چکے ہیں ، حکومت آہنی ہاتھوں سے نپٹے۔جہاد کے نام پر پاکستان میں افغانستان اور عراق جیسی صورتحال پیدا کرنیوالے عسکری مدارس کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔کئی علماء و مشائخ نے اپنے مشترکہ اپنے بیانات میں اس بات کا اعادہ کیا کہ مساجد اور مدارس کو فرقہ واریت اور سیاست کی بھینٹ نہ چڑھایا جائے کیونکہ انتہا پسندی اور خود پسندی کی سیاست اسلام اور پاکستان کے لیے ہرگز مفید نہیں ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ سیاسی اور ذاتی سیاست سے بالاتر ہو کر سوچا جائے۔ ریلی کے آخر میں پاکستان کے استحکام کے لئے خصوصی دعا کی گئی۔
صدیقی لاثانی سرکارصاحب کاخطاب :
آپ نے کہا کہ اسلام اور جہاد کے نام پر سرزمین پاکستان میں افغانستان اور عراق جیسی صورتحال پیدا کرنیوالے عسکری مدارس کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔امن پسند مدارس کے اساتذہ اس کڑے امتحان میں عسکر ی مدارس کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں ۔آج ضرورت اس امر کی ہے کہ مدارس سے اخوت، بھائی چارے، رواداری اور فلاح انسانیت کا پیغام عام کیا جائے اور دنیا کو بتایا جائے کہ مساجد اور مدارس امن کی جگہ ہیں۔عسکری مدارس پاکستان کی سلامتی و بقاء کیلئے خطرہ بن چکے ہیں ، جنرل پرویز مشرف عسکریت کا راستہ روکیں اور مدارس آرڈیننس پر عمل درآمدکروائیں۔ ہم مدارس کا احترام کرتے ہیں ۔لیکن عسکریت پسند مدارس کی مذمت کرتے ہیں ۔ہمارا صدر پاکستان جنرل پرویز مشرف سے مطالبہ ہے کہ جہاد کے نام پراسلام اور پاکستان کے امیج کو خراب کرنے والے عسکری مدارس پر کڑی نظر رکھی جائے اور عوام الناس کے جان ومال کے تحفظ کویقینی بنانے کے لیے عملی اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔چیئرمین پاکستان مسلم لیگ ورکرز اتحاد نے کہا کہ امت کے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ خود کش آوراورانسانیت کا قتل کرنے والوں کا انسانیت سے کوئی تعلق نہیں ہے اورنہ ہی اسلام ایسی کاروائیوں کی اجازت دیتا ہے ۔ شرپسندوں کا راستہ روک کر ہی اسلام کا صحیح امیج دنیا میں اجاگر کیا جا سکتا ہے۔

دہشت گردی