مرکزی مجلس شوریٰ کا اہم اجلاس (الیکشن سے پہلے کرپٹ عناصر کا احتساب ضروری ہے)

مورخہ:26اگست 2012 بمقام :لاثانی سیکرٹریٹ فیصل آبا د زیر اہتمام : تنظیم مشائخ عظام پاکستان
زیر صدارت :حضرت صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکار صاحب(امیرتنظیم مشائخ عظام پاکستان )
شرکائے اجلاس : تنظیم مشائخ عظام پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ کے اراکین
اجلاس کا مقصد : حکومت اورعوام الناس کو یہ بتانا کہ کرپشن کی وجہ سے بڑی سے بڑی مضبوط حکومتیں ریت کی دیوار ثابت ہوتی ہیں کیونکہ کرپشن ایک ایسا ناسورہے جس کو اگر نہ روکا جائے تو وہ اس ادارے یا حکومت کو گھن کی طرح کھاجاتاہے یہاں تک کہ اس کاوجو د تک بھی باقی نہیں رہتا۔اسی طرح عوام الناس کو بھی یہ باورکرانا کہ اگر باربار کرپٹ لوگوں کو منتخب کیاجائے گا توایسے لوگ بہتری کی بجائے بربادی کاہی سبب بنیں گے جیساکہ آج تک ہورہاہے ،تواس لئے خدارا !الیکشن کی جلدی نہ کروبلکہ فوج اورعدلیہ سے یہ پرزورمطالبہ کروکہ ہمیں الیکشن سے پہلے کرپٹ عناصر کواحتساب چاہیے اورپھر ان عناصر کوسخت قانونی سزادیکرنااہل قراربھی دیا جائے تاکہ فروغ اسلام اوراستحکام پاکستان کے خواب کو حقیقی معنوں میں شرمندہ تعبیر کیاجاسکے۔
حضرت صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکار صاحب (امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان)
آپ نے کہا کہ انتخابات کی ابھی ضرورت نہیں بلکہ ابھی اور فوری طور پر ملکی نظام کوبہتر کرنااور کرپٹ لوگوں کااحتساب سب سے زیادہ ضروری ہے۔مہنگائی ،بیروزگاری،دہشت گردی،حکمرانوں کی غلط پالیسیوں سے تعلیم اور صحت سمیت تمام محکموں کوتباہی وبربادی سے دوچارکرنیوالوں کااب عوام جینا دوبھرکرداوران کے خلاف اٹھ کھڑی ہواور اپنی طاقت کامظاہرہ کرتے ہوئے یہ نعرہ بلند کرے کہ ’’انتخابات نہیں ۔۔۔کرپٹ لوگوں کااحتساب چاہیے ‘‘۔جب تک نظام بہتر اورکرپشن سے صاف ستھرانہیں ہوتا اس وقت تک انتخابات کاکوئی فائدہ نہیں ہے۔یہ کام صرف اور صرف عدلیہ اور فوج ہی سرانجام دے سکتے ہیں۔آپ نے مزیدفرمایا کہ اسلام کے امیج کوبہترکرنے اور استحکام پاکستان کے خواب کوشرمندہ تعبیر کرنے کیلئے یہ انتہائی ضروری ہوگیا ہے کہ کرپٹ عناصر کیخلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے چاہے ان کاتعلق کسی بھی پارٹی سے ہو۔ایسے کرپٹ مافیے کوفوری طورپرنہ صرف سزادی جائے بلکہ انہیں نااہل بھی قرار دیاجائے ۔ لوٹی ہوئی دولت واپس لائی جائے تاکہ ملکی معیشت کوبہتر کیاجاسکے۔اس کام کیلئے جتنا بھی وقت درکارہے اس کی پرواہ نہ کی جائے ،الیکشن احتساب کے بعد بھی ہوسکتے ہیں۔

فلاحِ انسانیت  کرپشن  سیاسی