’آفتاب تصوف ‘‘ سیمینار بعنوان ’’قدرتی آفات میں صوفیاء کے کردار

مورخہ : بمقام : لاثانی سیکرٹریٹ فیصل آباد زیر اہتمام : تنظیم مشائخ عظام پاکستان ،لاثانی ویلفےئرفاؤنڈیشن انٹرنیشنل
زیر صدارت: حضرت صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکارصاحب (امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان ،چےئرمین لاثانی ویلفےئرفاؤنڈیشن انٹرنیشنل )
مہمان خصوصی : رائل ٹی وی کے پروڈیوسر
سیمینار کامقصد : انسانیت کو بتانا کہ کل کی طر ح آج بھی ان قدرتی آفات سے بچا جاسکتاہے جس کا صرف ایک ہی حل ہے اوروہ یہ کہ بزرگان دین (صوفیا کرام )کے بتائے ہوئے طریقے پر عمل کیاجائے ۔موجود ہ دورمیں صدیقی لاثانی سرکارصاحب کے پیغام( یقیناًآپ بچ سکتے ہیں )پاکستان سمیت دنیا کے شرق وغرب میں تیزی سے پھیل رہاہے جس میں قدرتی آفات سے بچنے کاانتہائی آسان اورموثر ترین حل بتایا گیا ہے۔اس طریقے پر عمل کروانا تاکہ لوگ اپنی جان ومال کی حفاظت کرسکیں اوراللہ ورسولﷺ کی نظر رحمت میں بھی آسکیں۔
سیمینار کی کاروائی : دیگر ممالک سمیت پاکستان بھی قدرتی آفات کی لپیٹ میں آچکا ہے ۔اس سلسلے میں تنظیم مشائخ عظام پاکستان اور رائل ٹیلی ویژن کے زیر اہتمام لاثانی سیکریٹریٹ پر ’’آفتاب تصوف ‘‘ سیمینار کاپروگرام منعقدکیاگیا۔اس عظیم الشان پروگرام میں پنجاب بھر سے جید مشائخ عظام ،لاثانی ویلفےئر فاؤنڈیشن کے مرکزی عہدیداران سمیت مردوخواتین کی کثیر تعداد نے شرکت فرماکر روحانی فیض سے مستفیض ہونے کی تصدیق کی اور ’’قدرتی آفات میں صوفیا کرام ؒ کے کردار ‘‘کے حوالے سے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں اس پیغام کو ہرممکن طریقے سے پہنچانے کا عزم کیا ۔پروگرام کاآغاز تلاوت کلام پاک سے اور بارگاہ رسالت مآب ﷺمیں گلہائے عقیدت پیش کرکے کیا گیا ۔نقابت کے فرائض محمد ریحان نقشبندی نے سرانجام دئیے۔
صدیقی لاثانی سرکارصاحب اوردیگر مقررین کا سیمینار سے خطاب :
حضرت صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکار نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ پاکستان سمیت اقوام عالم اس وقت قدرتی آفات کی لپیٹ میں آچکے ہیں جس سے وسیع پیمانے پر جانی ومالی نقصانات ہورہے ہیں ،ابھی تک سائنسدان بھی کوئی ایسا فارمولا یا کوئی ایسی ایجاد نہیں کرسکے جس سے قدرتی آفات سے بچا جاسکے ۔قدرتی آفات سے مراد اللہ جل شانہ کا غضب ناک ہونا ہے اور اس کے نازل ہونے کی چند بنیادی وجوہات ہوتی ہیں جب کوئی قوم یا لوگوں کی اکثریت جھوٹ بولنے ،بہتان بازی کرنے ،رزق حرام کھانے اور اللہ کے برگزیدہ بندوں انبیاء کرام ؑ ،ازواج مطہراتؓ ،خلفاراشدینؓ ،صحابہ کرامؓؓ ؓاور اولیاء اللہ کی شان اقدس میں طعن وتشنیع اور گستاخیاں کرے تو اللہ جل شانہ غضب ناک ہوتاہے اور پھر قدرتی آفات کانزول شروع ہوجاتاہے جس کا مظاہر ہ آج ساری دنیا اپنی آنکھوں سے دیکھ رہی ہے ۔آج ہم ان قدرتی آفات سے یقینی طور پر بچ سکتے ہیں اور اللہ کا غضب اس کی رحمت میں بدل سکتاہے جب ہم اجتماعی طور پر ان بنیادی گناہوں سے توبہ کریں اور اولیاء اللہ کی تعلیمات پر عمل کریں ۔
آپ نے مزیدکہا کہ جس جگہ پر اللہ کا عذاب آیا ہوا ہو ،اگر اس جگہ اللہ کے فقیر اولیاء اللہ تشریف لے جائیں تو انکے قدموں کی برکت کی وجہ سے اللہ کی رحمت کا نزول شروع ہوجاتاہے ۔سیلاب متاثرین کی بحالی کے حوالے سے فرمایا کہ متاثرہ علاقوں میں بنیادی ضروریات کھانے پینے اور اشیائے خوردونوش فوری طورپر پہنچائی جائیں ،اس سلسلے میں لاثانی ویلفےئر فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام لاہور ،رحیم یارخان ،شاہدرہ سمیت مختلف علاقوں سے سیلاب زدگان کیلئے امدادی سامان بھیجا جارہاہے ۔ ضلعی کوآرڈینیٹر گوجرہ پیر احسان الحق معصومی نے اپنے خطاب میں کہا کہ تنظیم مشائخ کو اللہ ورسولﷺ کی ظاہری وباطنی تائید وحمایت حاصل ہے جس کی بنا پر اب تک اس تنظیم میں 6000(چھ ہزار )سے زائد تمام سلاسل طریقت کے مشائخ شمولیت کرنے کی سعادت حاصل کرچکے ہیں جس کی بنا پر یہ تنظیم دنیا کی سب سے بڑی مشائخ کی تنظیم کا بھی اعزاز حاصل کرچکی ہے جو کہ امت مسلمہ سمیت تمام انسانیت کیلئے ایک بہت بڑی خوشخبری ہے ۔
کوآرڈینیٹر تنظیم مشائخ پیر لیاقت علی نقشبندی نے کہا کہ لاثانی ویلفےئر فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام پاکستان بھر میں فری لنگر خانوں کے ذریعے خدمت خلق کی جارہی ہے۔یہ وہ نیک عمل ہے جو اللہ ورسولﷺکی رضا وخوشنودی حاصل کرنیکا سب سے بڑا ذریعہ ہے ۔
کارڈیک سرجن میو ہسپتال لاہور ڈاکٹر شفقت حسین نے کہا کہ مریضوں کا روحانی علاج کرنے سے حیران کن حد تک بہتر نتائج حاصل ہورہے ہیں۔اس کی بنیادی وجہ اللہ کے کامل فقیر کی نگاہ سے حاصل ہونیوالے روحانی فیوض وبرکات ہیں جن کی بناپر میڈیکل سائنس کے لاعلاج مریض بھی حیران کن حدتک شفا پارہے ہیں جوکہ میڈیکل سائنس میں ایک روحانی انقلاب برپا ہونے کی نوید ہے ۔
لاثانی بار کونسلز کے ایگزیکٹو ممبر خالد محمود بسرا ایڈووکیٹ نے کہا کہ لاثانی بارکونسلز کے وکلاء مستحق اور غریب لوگوں کے فری مقدمات لڑ کر خدمت خلق کافریضہ سرانجام دے رہے ہیں۔آج جب کہ اتنی مہنگائی اور افرا تفری کادور دورہ ہے ایسے میں بغیر کسی لالچ اور طمع کے بلاامتیاز انسانیت کی خدمت صوفیا کی روحانی اور پاکیزہ تعلیمات ہی کی مرہون منت ہے
لاثانی ویلفےئر فاؤنڈیشن کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹرذوالفقار علی گل نے کہا کہ فاؤنڈیشن گزشتہ30سالوں سے حکومت یا دیگر اداروں کی مالی معاونت کے بغیرانسانیت کی خدمت کر رہی ہے،یہ وہ حقیقی جذبہ ہے جو ایسے اداروں کے کارکنان کی سچائی ،اخلاص اور اللہ ورسول ﷺ سے کامل عشق ومحبت کا مظہر ہے ،اس وقت حکومت اور دیگر اداروں کو صوفیاکے تربیت یافتہ ایسے ہی کارکنان کی ضرورت ہے تاکہ استحکام پاکستان کے خواب کو شرمندہ تعبیر کیا جاسکے ،اس وقت سرکار ی یا غیر سرکار ی اداروں میں ایسے کارکنان کی شدید کمی ہے جس کی بنا پر اتنے وسائل اور سہولیات ہونے کے باوجود اس طرح کی ترقی اور خوشحالی کہیں نظر نہیں آرہی جیسی کہ �آنی چاہیے تھے ۔
پیر محمد صادق چشتی (صوبائی کوآرڈینیٹر تنظیم مشائخ عظام پاکستان)نے کہا کہ ایسے وقت میں جب کہ نام نہاد پیروں نے مخلو ق خدا کو اصل اولیاء کی تعلیمات سے کافی حد تک دور کردیا ہے ،ایسے حالات میں صدیقی لاثانی سرکار تمام سلاسل طریقت کے سالکین کو روحانی فیوض وبرکات سے نواز رہے ہیں۔اس کی بنیادی وجہ ہی یہ ہے کہ صدیقی لاثانی سرکار اس وقت روئے زمین پر اللہ ورسولﷺ کے سب سے محبوب اولیاء میں نمایا ں مقام پر فائز ہوچکے ہیں ۔
عاصم علی نقشبندی(ایگزیکٹو ممبر لاثانی ویلفےئر فاؤنڈیشن) نے کہا کہ فرقہ واریت کا خاتمہ صوفیاء ہی کرسکتے ہیں کیونکہ امت مسلمہ کیلئے اس وقت بہت بڑا چیلنج کی حیثیت اختیار کرچکاہے ،میں یہ بات اس لئے کررہاہے ہوں کیونکہ میرا زیادہ تر وقت سعودی عرب میں گزرا ہے کئی بار حج اور عمرے ادا کرنے کی سعادت حاصل کی لیکن قلبی اور روحانی سکون حاصل نہیں ہوا کیونکہ میں بذات خود اولیاء صوفیا یا پیروں فقیروں کے بارے میں بہت غلط عقیدہ رکھتا تھا ،یہ ان صوفیا بالخصوص صدیقی لاثانی سرکار کی صحبت پاک کا ہی اثر ہے کہ مجھے سید الانبیا ﷺ نے اپنی زیارت پاک سے نواز اجس کے بعد میں نے بدعقیدگی سے توبہ کی اور صوفیا کرام کی صحبت پاک کواپنی زندگی کا مشن بنا لیاہے ۔
پیر حاجی محمد افتخار نقشبندی (سعودی عرب میں تنظیم مشائخ کے کوآرڈینیٹر)نے کہا کہ دیگر ممالک میں بھی لوگوں کی کثیر تعداد روحانی فیضان حاصل کررہی ہے اس کی سب سے بڑی وجہ ہی یہ ہے کہ صوفیا وہ برگزیدہ ہستیاں ہوتی ہیں جو دورونزدیک اپنے مریدین وعقیدت مندوں کو اپنی نوربصیرت سے نوازتے ہیں ۔سعودی عرب میں مجھ سمیت انڈیا ،یونان او ردیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے کثیر تعداد میں مردوخواتین صدیقی لاثانی سرکار کی نگاہ کرم سے روحانی فیوض وبرکات سے مستفیض ہورہے ہیں ۔
رائل ٹیلی ویژن کے پروڈیوسر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری خو ش قسمتی ہے کہ ہمیں اس دور میں سچے صوفیاء کی رفاقت نصیب ہوگئی ہے اور ہم اللہ کے حضور دعا گوہیں کہ اللہ ہمیں استقامت کیساتھ صدیقی لاثانی سرکار کی سرپرستی میں ’’تصوف ‘‘جو کہ اسلام کی حقیقی روح ہے اس کابھرپور طریقے سے پوری دنیا میں پرچارکرنے کی توفیق عطا فرمائیں ۔آمین۔
ظل ہما صاحبہ(میڈیکل آفیسر میوہسپتال اور صدر لاثانی ویلفےئرفاؤنڈیشن شعبہ خواتین) نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوفیاء کرام اپنی نگاہ کرم سے ناممکن کو ممکن کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔یہ بات میں اس لئے کررہی ہوں کہ اقوام متحدہ کے ادارے ’’یونیسیف ‘‘میں مجھے بطور سوشل موبلائزر Social Mobilizerکے طور پر کام کرنے کا موقع ملا ،جس میں ہماری ہزاروں کے حساب سے تنخواہیں تھیں ،ٹی اے،ڈی اے الاؤنسز بھی کافی زیادہ تھے لیکن بنیادی وجہ یہ تھی کہ اتنی سہولیات میسر ہونے کے باوجود ہمارے اندر کام کرنے کا وہ جذبہ نہیں پایا جاتاتھا جوکہ ہونا چاہیے تھا اور پھر وہ مطلوبہ نتائج بھی حاصل نہیں ہورہے تھے ۔اسی دوران ہمیں صوفیا کرام بالخصوص صوفی مسعوداحمدصدیقی کی صحبت پاک سے وہ کام جو عرصہ سے کررہے تھے اور رزلٹ بھی صفر تھا وہی کام دنوں ،گھنٹوں ،منٹوں اورسیکنڈز میں سرانجام پاتا نظر آیا ،آج حکومت یا دیگر سرکار ی ونیم سرکار ی ادارے اس بات کا رونا روتے رہتے ہیں اورعوام بھی شدید پریشانی سے دوچارہے کہ اتنے بڑے بڑے پروجیکٹس بنائے جاتے ہیں ہر طرح کی سہولیات دی جاتی ہیں،لیکن مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوتے،میں مکمل وثوق سے تمام خاص وعام کو بتادینا چاہتی ہوں کہ اگر حکومت یا کوئی ادارہ ملکی یا بین الاقوامی سطح پرقدرتی آفات ودیگر مسائل کاحل چاہتاہے تو انہیں صوفیا کرام کی سرپرستی حاصل کرنا چاہیے اورپھر دیکھیں انشاء اللہ وہی کام بہت کم وقت میں ،کم لاگت سے بڑی کامیابی سے پایہ تکمیل تک پہنچے گا ۔سیمینار کے اختتام پر ملک وملت کی سلامتی ،ترقی اور خوشحالی کیلئے خصوصی دعاکی گئی ۔

فلاحِ انسانیت  روحانی اجتماعات