پاکستان میں کرپشن کی انتہا

پاکستان میں کرپشن کی انتہا ہوچکی ہے ،اس مسئلے سے نجات مل سکتی ہے ۔

اگست 2012کو مجلس شوریٰ کے اجلاس میں صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکار صاحب نے فرمایا کہ جو نیکی اور بھلائی کے کاموں میں ایک دوسرے کی مددکرتے ہیں اور گناہ اور ظلم کے کاموں سے باز رہتے ہیں انہی لوگوں کوحقیقی خوشیاں نصیب ہوتی ہیں،ایسے لوگوں کیلئے تو ہرروز عید ہوتی ہے۔دین خیر خواہی کانام ہے جوشخص ہروقت لوگوں کے فائدے ،بھلائی اور خیر خواہی کیلئے تگ ودوکرتارہتاہے ایسے لوگوں کیلئے دنیا وآخر ت میں کامیابیوں کی بشارتیں دی گئی ہیں۔ایک سوال کے جواب میںآپ نے فرمایا کہ پاکستان میں کرپشن کی انتہا ہوچکی ہے ،اس مسئلے سے نجات مل سکتی ہے اگر ایم این ایز اورایم پی ایز، یونین کونسل سطح کے ناظمین اور کونسلرسمیت اپنے اپنے علاقوں میں موجودرہیں ،لوگوں کے مسائل سنیں ،اور ایک ایک لنگر خانہ قائم کردیں تو اس سے بہت سے مسائل حل ہوسکتے ہیں اور مقامی سطح پر اگرحکومت زکوٰۃ اور بیت المال کیلئے ایسی کمیٹیاں تشکیل دے جس میں علاقے کے مخلص لوگوں، مشائخ عظام اور علماءِ کرام کونمائندگی دے تو بہت سے عوامی مسائل حل ہوسکتے ہیں۔

کرپشن کی تباہ کاریاں  

ملکی بدحالی کی بڑی وجہ اسوہ حسنہﷺ سے دوری ہے

اگر عوام جھوٹ‘ بہتان‘ رزقِ حرام‘ انبیاکرامؑ‘ صحابہ کرامؓ‘ ازواجِ مطہراتؓ اور اولیاء اللہ کی گستاخی سے پرہیز کرے اور سچے دل سے توبہ کرکے صوفیانہ طرزِ فکر کو اپنالیں تو اللہ رسولﷺ کی تائید و حمایت شامل ہونے سے انشاء اللہ ملک ترقی اور خوشحالی کی طرف گامزن ہوجائے گا۔

ملکی بدحالی کی بڑی وجہ اسوہ حسنہﷺ سے دوری ہے

اگر عوام جھوٹ‘ بہتان‘ رزقِ حرام‘ انبیاکرامؑ‘ صحابہ کرامؓ‘ ازواجِ مطہراتؓ اور اولیاء اللہ کی گستاخی سے پرہیز کرے اور سچے دل سے توبہ کرکے صوفیانہ طرزِ فکر کو اپنالیں تو اللہ رسولﷺ کی تائید و حمایت شامل ہونے سے انشاء اللہ ملک ترقی اور خوشحالی کی طرف گامزن ہوجائے گا۔