حکومت کی ناقص پالیسیا ں

حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کی معاشی حالت انتہائی خراب ہے ۔

اکتوبر 2012کو لاثانی سیکرٹریٹ پر صحافیوں کیساتھ بات چیت کرتے ہوئے صدیقی لاثانی سرکار صاحب نے فرمایا کہ مسلمان اگر رزق حلال کھانا شروع کردیں تو 70سے 80فیصد اسلام پر عمل کرنیوالے بن جائیں گے ۔رزق حلال عبادت بھی ہے اور گناہوں سے بچنے کاذریعہ بھی ہے۔قدرتی آفات وبلیات سے بچاجاسکتاہے اور ہم تمام انسانیت کو1997سے یہ پیغام دے رہے ہیں کہ جھوٹ بہتان،رزق حرام اور انبیاء کرامؑ ،صحابہ کرامؓ،امہات المومنینؓ،خلفائے راشدینؓ اور اولیاء اللہ کی گستاخی کے مکمل پرہیز کرکے حضور نبی کریم ﷺ کی بارگاہ اقدس میں درودوسلام کے ہدیے پیش کئے جائیں۔حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کی معاشی حالت انتہائی خراب ہے ۔ملالہ یوسف زئی کے حوالے سے جواب دیتے ہوئے آپ نے فرمایا کہ ملک بھر میں قتل وغارت گری،کھلی دہشت گردی کے ایسے بے شمار واقعات ہورہے ہیں،ان حالات میں فوج کوفوری ایکشن میں آناچاہیے تاکہ دہشت گردوں کوکیفر کردار تک پہنچایا جاسکے۔آپ نے مزیدفرمایا اکہ پاکستان میں عدلیہ اورفوج ہی وہ واحد ادارے ہیں جوکہ پاکستان کوکرپشن سے نجات دلانے میں اہم کردار اداکرسکتے ہیں۔اسلئے عوام کوالیکشن نہیں بلکہ کسی بھی سیاسی جماعت ،گروہ یا پارٹی میں موجود کرپٹ افراد کااحتساب چاہیے ۔ان حالات میں پاکستان کو کرپٹ اوردہشت گرد مافیہ سے نجات دینے کیلئے فوج آگے آئے۔

مشائخ عظام اور پالیسی سازی  

ملک کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے ذمہ دار

ملک کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے ذمہ دار تمام سیاسی جماعتوں اور حکومتی اداروں میں موجود کرپٹ افرادہیں۔

محب وطن لوگوں کومیدان عمل میں آنا ہوگا

روٹی ،کپڑا اور مکان تو چھین چکے ہیں پھر بھی حکومت کررہے ہیں، ہمیں ان لٹیروں کوروکنا ہوگا ۔

صدر زرداری نامنظور

صدر زرداری نامنظور ہوچکے ،نااہل و کرپٹ سیاستدانوں کی پشت پناہی کرنیوالے اہلکاربھی مشکلات کاشکار ہوں گے۔

فرقہ واریت

پنجاب حکومت کے کچھ وزرا ور مشیر فرقہ واریت کو ہو ا دے رہے ہیں۔