امریکہ میں بننے والی گستاخانہ فلم کے خلاف آستانہ عالیہ لاثانیہ پر احتجاجی کیمپ

کروایا جائے۔صوفی مسعوداحمدصدیقی
مورخہ 4اکتوبر 2012ء بروز جمعرات دوپہر 1بجے سفیر امن ،خدمت خلق کے علمبردار ،قائد روحانی انقلاب چیئرمین لاثانی ویلفیئر فاؤنڈیشن ،چیئرمین بین المذاہب امن اتحاد پاکستان ،امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان مرشد اکمل صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب نے آستانہ عالیہ پرماہانہ محفل ذکرو نعت برائے خواتین کے اختتام پر لاثانی ویلفیئر فاؤنڈیشن خواتین ونگ کی جانب سے امریکہ میں رحمۃًالعالمینؐ کے موضوع پر احتجاجی کیمپ کا انعقاد کیا جس میں حضرت صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب کی زیر صدارت چلنے والی دینی و دنیاوروحانی سماجی وفلاحی تنظیموں کے شعبہ جات سے منسلک فیصل آباد کی مرکزی اور ضلعی عہدیداران خواتین نے اپنی کارکنوں کے ہمراہ عقیدت و محبت سے سرشار جذبات کے ساتھ شرکت کی۔
مسز سمیرا رفاقت صاحبہ نے احتجاجی کیمپ میں موجود خواتین کو بریفنگ دیتے ہوئے سورۃمجادلہ کی آیت نمبر 22کا ترجمہ پیش کیا پھرتاجدار کائنات محمد رسول اللہ ؐ کی سیرت مبارکہ پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ کس طرح دشمنوں کے مقابلے میں اللہ تعالیٰ کی تائیدو نصرت ہمیشہ آپؐ کے شامل حال رہی دوسری طرف اللہ تعالیٰ نے آپ کو ایسے جانثارعطا فرمائے جنہوں نے اپنے رؤف الرحیم آقاؐ کے ساتھ جو پیمان عہدوفا باندھا تھا وہ پیمانہ حیات لبریز ہونے تک نہ ٹوٹا۔
احتجاجی کیمپ میں موجود سینکڑوں خواتین نے ایک طرف اپنے پیارے نبی آقا محمد الرسول اللہؐ کی ذات اقدس سے متعلق امریکہ میں بننے والی گستاخانہ فلم کے خلاف اپنے مشتعل جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کائنات کے خبیث ترین لعین ومردود گستاخوں کو بدعاؤں اور لعنتوں کے طوق پہنائے۔اور دوسری طرف فضیلت و عظمت وشان رسالتؐ ،حرمت ازواج مطہراتؓ،عظمت صحابہ کرامؓ و اولیاء عظامؒ کو اجاگر کیا ۔
اس عظیم روحانی مرکزپر موجود روحانی فیوض و برکات سے مستفید خواتین کا جوش و ولولہ اور پنے رحیم وکریم آقاؐ اور ان کے اہل بیتؓ اور غلاموں سے عقیدت ومحبت کا اظہار ناقابل فراموش تھا۔اس حساس اور علمگیر مسئلے سے متعلق خواتین نے اپنے ثاثرات ریکارڈ کروائے جن میں اپنے رؤف الرحیم آقا ؐ آپؐ کے اہل بیت سے عقیدت و محبت کا اظہار بھی تھا اور گستاخوں کے خلاف احتجاج اور بد عائیں بھی۔
محترمہ ناظرہ مسعودصاحبہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہ جن لوگوں منصوبے پر کام کیا ان کی اور وہاں کی حکومت کی یہ نہ صرف انتہادرجے کی شیطانیت ہے بلکہ یہ ان کی انتہا درجے کی لادینیت بھی ہے۔کیونکہ کوئی بھی دین یا مذہب ایسی ناپاک حرکت کی ہزگز اجازت نہیں دیتا انہوں نے کہا کہ غور کی بات ہے جس قوم میں اسطرح کی سوچ پیدا ہوجائے ان کی تربیت پرورش کس طرح کی ہورہی ہے کہ انہیں کوئی مذاہب کے متعلق اور اسکی اخلاقیات کے بارے میں بتانے والا نہیں ۔
مسز سمیرا رفاقت صاحبہ نے اپنے رہبرو راہنما صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب کے موقف کی تائید کرتے ہوئے حکومت پاکستان سمیت تمام اسلامی اور امن پسند ممالک کو پیغام دیا کہ وہ انبیاء کرام ؑ ،ازواج،مطہرات ،خلفائے راشدینؓ صحابہ کرام اور اولیاء عظام کی شان میں گستاخی کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے عالمی سطح پر موثر قانون سازی کے لیے اقوام متحدہ پر دباؤ ڈالیں ۔ایسا کرنا امن عالم کے لئے بھی انتہائی ضروری ہے۔کیونکہ انہوں نے دنیا بھر کے اربوں مسلمانوں کے ایمان کو چیلنج کر کے ان کے جذبات کو مشتعل کر دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ قابل نفرت و حقارت خبیث و لعین پادری ٹیری جونز اور نکولا بیسلے جیسے دیگر تمام گستاخین کیلئے اللہ تعالیٰ کی طرف سے رسوا کن عذاب دنیا میں ہی ملے گا۔
وہاں موجود خواتین نے گستاخوں کے خلاف نفرت و حقارت اور غصے کی اظہار اور نبی کریم ؐ ،ازواج مطہراتؓصحابہ کرامؓاور اولیاء کرام ؒ کے ساتھ عقیدت ومحبت اور جاں نثاری و خدائیت کے جذبات کا اظہار پلے کارڈز اور بینروں پر درج تحریروں کے ذریعے کیا۔؂
عظمت و رفعت کے اعلیٰ منصب پر فائز ہستیوں کے گستاخوں کے خلاف یہ احتجاج اصلاحِ معاشرہ اور خدمات خلق میں مصروف اور دورسلام و ذکر الہٰی کی مجلس سجانے والی اور کامل نسبت رکھنے والی خواتین کا اجتماعی احتجاج تھا ۔انہوں نے اللہ و رسولؐ کی بارگاہ میں اس طرح اپنی عقیدت ومحبت کے جذبات کا اظہار کیا گویا وہ ان کے سامنے ہوں اور گستاخوں کے لیے بارگاہ الہٰی میں جلد ازجلد رسواکن اور عبرتناک انجام کی فریاد کی۔آخر میں ناظرہ مسعود صاحبہ نے ان گستاخوں کو بدعا دیتے ہوئے کہا کہ اللہ ان لوگوں کو دنیا میں بری طرح روندڈالے اور انہیں انتہائی ذلت کی موت کا سامنا ہو۔یہ پروگرام دوپہر تین بجے تک جاری رہا۔
بے شک جو لوگ ایذا پہنچاتے ہیں اللہ اور اس کے رسولؐ کو اللہ تعالیٰ انہیں اپنی رحمت سے محروم کردیتا ہے دنیا
میں بھی اور آخرت میں بھی اور اس نے ان کے لئے رسوا کن عذاب تیار کر رکھا ہے۔(سورۃاحزاب آیت نمبر 57)

ناموسِ رسالت