محفل ذکرو نعت و کلام 1 اگست

محفل کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیااور نعتیہ و عار فانہ کلام کے نذرانے محترمہ ناظرہ صاحبہ ،محترمہ مہوش مسعو دصاحبہ ،محترمہ صاحبزادی ثمینہ مسعود صاحبہ اور لاثانی نعت وکلام کونسل کی صدر محترمہ سلطانہ ناصر صاحبہ اور نعت و کلام کونسل میں زیرتربیت خواتین نے پیش کیے۔

1 اگست بروز جمعرات لا ثا نی سیکرٹر سٹ پر محفل ذکرو نعت و کلام کی ماہانہ محفل سجائی گئی ۔جس کااہتمام لا ثا نی ویلفےئر فاؤ نڈیشن کے شعبہ خواتین نے کیا۔
محفل کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیااور نعتیہ و عار فانہ کلام کے نذرانے محترمہ ناظرہ صاحبہ ،محترمہ مہوش مسعو دصاحبہ ،محترمہ صاحبزادی ثمینہ مسعود صاحبہ اور لاثانی نعت وکلام کونسل کی صدر محترمہ سلطانہ ناصر صاحبہ اور نعت و کلام کونسل میں زیرتربیت خواتین نے پیش کیے۔
محترمہ ناظرہ مسعود صاحبہ نے محفل میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ’’قرآن میں ارشاد باری تعالیٰ ہے۔اُس شخص کی پیروی کر جس نے میری طرف راستہ اختیار کیا۔‘‘
اور ایک جگہ فر ما یا :۔’’آپ اپنے آپ کوان لوگوں کی سنگت میں لگائیں رکھیں جو صبح و شام اپنے رب کا ذکر کرتے ہیں۔اِس کی رضاء کے طلبگار رہتے ہیں۔‘‘
یعنی اﷲتعالیٰ خود فرما رہا ہے کہ’’میری ایسی محبوب ہستیوں کی صحبت اختیار کرو جو ہر لمحہ میرا ذکر کرتے ہیں۔‘‘اگر اولیا اللہ کے پاس بیٹھنے کا حکم فر ما یا جا رہا ہے۔تو یقیناًاس میں اللہ تعالیٰ کی حکمتیں پو شیدہ ہیں۔بات بس سمجھنے کی ہے کہ اللہ رسول ﷺ کے محبوبوں کی صحبت اختیار کرنے اور اُن کی پیروی کرنے سے اللہ تعالیٰ تک پہنچنے کا آسان رستہ مل جاتا ہے۔
حضور اکرم ﷺ نے فرمایا’’میرے صحابہ چمکتے ستارے ہیں،اِن کی پیروی کرو۔‘‘اِسی طرح صحابہ کرامؓ سے یہ سلسلہ چلتے چلتے اولیاء کرام تک آ پہنچتا ہے۔کیونکہ ہر دور میں اللہ تعالیٰ کی محبوب ہستیاں دنیا میں تشریف لاتی رہی ہیں اور لوگوں نے رشدو ہدایت کے لئے اُن کی صحبتیں اختیار کیں۔اللہ تعالیٰ جب اپنی محبوب ہستیوں کی شان و عظمت دکھانا چاہتا ہے تو لوگوں کو اِن کی صحبت اختیار کرنے کے لئے روحانی اِشارے و دستگیری ہو نا شروع ہو جاتی ہے۔تاکہ لوگوں کو یہ پتا چلے کہ وہ اللہ کی محبوب ہستیاں ہیں اور ان کو اللہ نے کس کس طرح کے اِختیارات سے نوازا ہے۔اِن بزرگ ہستیوں کی صحبتوں میں بیٹھناشرک نہیں بلکہ قرآن پاک میں ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ (ہم اللہ تباک و تعالیٰ سے دعا مانگیں)
(یا اللہ)’’ہمیں اپنے انعام یافتہ بندوں کے راستے پر چلا‘‘
تو انعام یافتہ بندوں کے راستے پر اِسی وقت چل سکیں کہ جب اِن کی صحبت میں ظاہری و باطنی تر بیت حاصل کریں گے۔
آپ نے کہا کہ اِس آستانہ عالیہ پر دن رات لوگ آرہے ہیں۔بے شمار لوگوں کو اس درِلاثانی کی جانب انبیاء کرام ؑ ،صحابہ کرامؓ اور اولیاء کرام بذریعہ خواب خود دستگیری فرما رہے ہیں ۔اس در سے شفاء کا فیض بھی جاری ہے لاکھوں لاعلاج مریض شفایاب ہوچکے ہیں روحانی اور جسمانی شفاء کے لیے بحر رحمت جوش میں ہے اگر ان بزرگ ہستیوں سے مانگنا شرک ہوتا،تو روحانی اور جسمانی شفاء کے لیے لوگوں کو(انبیاء کرام ؑ ،صحابہ کرامؓ، اولیاء کرام کی جانب سے) اس در پر آنے کے لیے دستگیری نہ کی جارہی ہوتی۔جسمانی و روحانی شفاء بے شمار لوگوں کو ہوچکی ہے یہاں محترمہ ناظرہ مسعود صاحبہ نے لاعلاج امراض سے شفاء پانے والے چند واقعات بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ ظاہری تصدیقیں ہیں کہ درِلاثانی حق در ہے سچ در ہے اور صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکاراللہ کے فقیر ہیں ۔آپ نے کہا کہ ملتان کی ایک خاتون نے صرف فون پر ہی حضور قبلہ لاثانی سرکارصاحب سے عرض کی کہ ان کی والدہ کے دل میں انفیکشن ہے۔ ڈاکٹرز نے مکمل جواب دے دیا کہ مرض لاعلاج ہے اور ان کی والدہ ہسپتال میں داخل ہیں۔سیدی مرشدی صوفی مسعود احمدصدیقی لاثانی سرکارصاحب نے خصوصی دعا فرمائی اور سورۃفاتحہ شریف کے دم کا فرمایا۔وہ خاتون کہتی ہیں کہ اس دن سے وہ اپنی والدہ کو دم کرتی رہیں اور ان کی والدہ اب بالکل ٹھیک ہیں جبکہ ڈاکٹرز نے لاعلاج قرار دے دیا تھا۔
اسی طرح ایک خاتون کا یقین اور عقیدہ اتنا پختہ تھا کہ اس پر حاضری سے ہی شفاء ہوگی ۔ تو وہ اپنی بیمار بھابھی کو محفل ذکرونعت وکلام والے دن آستانہ عالیہ لے کر آئیں ان کے پیٹ میں بیماری کی وجہ سے زخم بہت گہرے سوراخ کی شکل اختیار کر گیا تھا ۔بہت دنوں سے ڈاکٹرز اس گہرے زخم میں پٹی رکھ رہے تھے۔خاتون کی اپنی بھابھی کیلیے دعا کی عرض کی اور قبلہ صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار نے دعا فرمائی اور وہ خاتوں کہتی ہیں 7دن میں ہی وہ گہرا زخم بھی بھر گیااور بھابھی بالکل ٹھیک ہوگئیں جبکہ پہلے کتنے عرصہ سے آرام نہیں آرہاتھا۔یہ سب حقائق ہیں اس طرح کے بے شمار لاعلاج روحانی وجسمانی مریض شفایاب ہوکر خود تصدیق کرنے والے بن چکے ہیں۔
آپ نے دعا کی اللہ ہم سب کو اپنی محبوب ہستیوں سے محبت و عقیدت کی توفیق عطافرمائے اور ہمیں ایسا بنا دے کہ ہمارا ہر عمل اس کی رضا کا سبب بن جائے ۔آمین!
صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار نے اہل محفل کی اپنی زیارت بابرکات سے نوازا اور خصوصی اجتماعی دعا فرمائی۔محفل کے آخر میں لنگر کاخصوصی اہتمام کیاگیاتھا۔

محافل  

لاثانی محفل ذکرونعت وکلام 6 ستمبر بروز 2012

محفل کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا۔محفل میں نعتیہ و عارفانہ کلام کے نذرانے محترمہ سلطانہ ناصر صاحبہ ،محترمہ عظمیٰ سرور صاحبہ ،محترمہ رقیہ اکمل صاحبہ ،محترمہ راشدہ صاحبہ ،محترمہ نغمہ سحر صاحبہ ،محترمہ رقیہ صاحبہ اور محترمہ عطیہ ریحان صاحبہ نے پیش کئے۔