خصوصی روحانی وجدانی محفل سلسلہ یاد حسین ص

مورخہ 6دسمبر بروز جمعرات لاثانی ویلفیئرفاؤنڈیشن (شعبہ خواتین)نے ہر سال کی طرح اس محرم الحرام میں بھی یاد حسین (ص)پر ایک خصوصی روحانی وجدانی محفل کا انعقاد لاثانی سیکرٹریٹ 39/4غلام رسول نگر پیپلزکالونی نمبر 2پرکیا گیا۔
محفل میں خواتین کی کثیر تعداد نے شرکت کی مختلف اضلاع سے خواتین کمیونٹی ورکرز محفل میں تشریف لائیں۔محفل پاک میں نعت وکلام کے نذرانے محترمہ صاحبزادی ثمینہ مسعود صاحبہ، محترمہ سلطانہ ناصرصاحبہ، محترمہ رقیہ اکمل صاحبہ ،محترمہ عظمیٰ سرور صاحبہ اور فیصل آباد کے مختلف حلقوں(لاثانی ویلفیئرفاؤنڈیشن شعبہ خواتین )سے آئی ہوئی خواتین نے پیش کئے۔حضرت امام حسینصکی شان وشہدائے کربلا کی شان میں کو خصوصی کلام کے نذرانے پیش کئے گئے۔
محفل میں محترمہ ناہید صاحبہ( معلمہ مدرسہ عرفان القرآن لاثانیہ البنات فیصل آباد) نے حضرت امام حسینص و اہل بیتؓ کی شان پر بیان دیا جس کے چند اہم نکات زیر نظر ہیں۔
قل الااسئلکم علیہ اجراًالاالمودہ فی القربی
ترجمہ :اے میرے محبوب پاک ﷺ کہہ دو میں نہیں مانگتا تم سے اس دعوت تبلیغ (دین حق)کوئی معاوضہ بحر قرابت کی محبت کے۔(سورۃ شوریٰ)
اس آیت پر صحابہ کرام نے پوچھا کس کی محبت واجب ہے تو فرمان ہوا حضرت علیص،حضرت فاطمہرضی اللہ عنہا،حضرت امام حسنص اور حضرت حسین ص۔
ابنِ نجارنے حضرت ابن عباسص سے روایت کی کہ رسول پاک ﷺ سے ان کلمات کے بارے میں پوچھا گیا کہ جس سے حضرت آدم۵ کی توبہ قبول ہوئی تو نبی کریم ﷺنے فرمایا۔انہوں نے محمد ﷺ ،علیص،فاطمہرضی اللہ عنہا،حسنصاورحسینصکے حق کا واسطہ دے کر کہا کہ میری توبہ قبول فرما تو حضرت آدم۵ کی توبہ قبول ہوئی۔(تفسیر درمنشور ۔امام جلال الدین سیوطی ،کنزالعمال)
شان اہل بیت دیکھیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعودص سے روایت ہے کہ حضور ﷺ نے فرمایا میرے اوپر ناقص درود نہ بھیجا کرو عرض کیا گیا ناقص درود کونسا ہے فرمایا:ثم اللھم صلی علی سیدنا محمد و علی آل محمد( ﷺ )پڑھا کرو۔؂(الطبرانی)مفہوم یہ کہ جب تم درود بھیجا کروتو صرف مجھ (ﷺ)پر نہیں بلکہ میری آلؓ پر ساتھ درود بھیجا کرو ورنہ تمہارا درود ناقص ہے۔حضور نبی کریم ﷺ کی حضرت امام حسنص اور حضرت امام حسینصسے محبت کے حوالے سے محترمہ ناہید صاحبہ نے کہا کہ نبی کریم ﷺ کی حضرت فاطمہرضی اللہ عنہا ،حضرت امام حسنص اور حضرت امام حسینص سے محبت کا یہ عالم تھا کہ *نبی کریم ﷺ دونوں شہزادوں کے رونے کی آواز سن لیتے تو حضرت فاطمہص سے فرماتے کہ فاطمہ(رضی اللہ عنہا)مجھے ان کے رونے سے تکلیف ہوتی ہے۔آپ ﷺ ان کے رونے کی آواز سن کر بے چین ہوجاتے۔
*حضرت امام حسنص کو آپ ﷺ اپنے کندھوں پر سواری کرواتے ۔(ترمذی)*اپنی زبان مبارک کا دونوں شہزادوں کے منہ میں چوسانا ،نبی کریم ﷺ کا سجدہ نماز میں ہونا اور حضرت امام حسینص کا کندھے پر سوار ہو جانا اور آپؓ نبی کریم ﷺ کا بحکم الٰہی سجدہ کو طویل کر دینا کہ جب تک حضرت امام حسینص خود اپنی مرضی سے نہ اتر جائیں سجدے سے سرنہ اُٹھائیں ۔(بخاری )
*حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہاکے بارے میں فرمایا کہ فاطمہ(رضی اللہ عنہا) میں میری دوجانیں ہیں فاطمہ میرا دل اور میری جان ہیں۔(صحیح بخاری )
*نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو فاطمہ (رضی اللہ عنہا) کو ناراض کرے میں(ﷺ) اس سے ناراض ہو جاتا ہوں۔(صحیح بخاری )اور یہاں تک کہنبی کریم ﷺنے فرمایا کہ ’’میرے اہل بیتؓ سے جس نے بغض رکھا وہ منافق ہے،میرے اہل بیتؓ سے کوئی فاسق محبت نہیں کرسکتا اور کوئی مومن بغض رکھ نہیں سکتا ۔(طبرانی)
ان احادیث مبارک کی روشنی میں اگرہم سوچیں کہ کیا یزید مومن ہوسکتاہے تو جوان یقیناًیہ ہوگاکہ ہرگز نہیں،واقعہ کربلا میں جو کچھ پیش آیا تو کیا یزید حق پر ہوسکتا ہے تو جواب یہی ہوگاکہ ہرگز نہیں اور حضرت امام حسینص کا یزید معلون کے ہاتھ پر بیعت نہ کرنے کا فیصلہ حق تھا کیونکہ آپ ایک فاسق و فاجر حکمران کے ہاتھ پر بیعت کیسے کرسکتے تھے کہ بیعت تو صرف حق در پر ہوتی ہے۔حضرت امام حسینص تو وہ ہستی ہیں کہ جن کے بارے میں نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ حسینص مجھ(ﷺ) سے ہے اور میں(ﷺ) حسینصہوں تو آپ ﷺ کا سر مبارک شرکے آگے کیسے جھک سکتا تھا کہ حق کی اطاعت کا سبق توگھٹی میں ملا تھا۔
محفل کے اختتام پر مرشد کریم صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار مدظلہ العالی نے اپنی زیارت مبارک سے اہل محفل کو نوازا اور خصوصی دعا فرمائی محفل میں خصوصی حسینی لنگر کا اہتمام کیا گیا تھا۔

محافل  

محفل ذکرو نعت و کلام 1 اگست

محفل کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیااور نعتیہ و عار فانہ کلام کے نذرانے محترمہ ناظرہ صاحبہ ،محترمہ مہوش مسعو دصاحبہ ،محترمہ صاحبزادی ثمینہ مسعود صاحبہ اور لاثانی نعت وکلام کونسل کی صدر محترمہ سلطانہ ناصر صاحبہ اور نعت و کلام کونسل میں زیرتربیت خواتین نے پیش کیے۔

لاثانی محفل ذکرونعت وکلام 6 ستمبر بروز 2012

محفل کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا۔محفل میں نعتیہ و عارفانہ کلام کے نذرانے محترمہ سلطانہ ناصر صاحبہ ،محترمہ عظمیٰ سرور صاحبہ ،محترمہ رقیہ اکمل صاحبہ ،محترمہ راشدہ صاحبہ ،محترمہ نغمہ سحر صاحبہ ،محترمہ رقیہ صاحبہ اور محترمہ عطیہ ریحان صاحبہ نے پیش کئے۔