جمادی الاول

جمادی الاول جمادی الاول اسلامی سال کا پانچواں مہینہ ہے ۔ جمادی کا مطلب کسی چیز کا جم جانا ہے۔ ایسے موسم میں جب پانی جم جانے کا آغاز ہوتا تھا تو اسے جمادی الاول کہا جانے لگا۔ احادیث میں اس کی فضیلت کے بارے میں کچھ نہیں کہا گیا۔ اسی مہینے کی نسبت حضرت علیؓ کی پیدائش سے ہے کیونکہ حضرت علیؓ اس ماہ کی آٹھ تاریخ کو پیدا ہوئے اور جب واقعہ جمل پیش آیا تو اسی ماہ کی پندرہ تاریخ تھی۔ شب اول کے نوافل: جواہر غیبی میں لکھا ہے کہ جو شخص اس مہینہ کی پہلی رات میں چار رکعت ادا کرے اور ہر رکعت میں سورۂ اخلاص گیارہ بار پڑھے۔ اللہ تعالیٰ نوے ہزار برس کی نیکیاں اس کے نامۂ اعمال میں درج کردیتا ہے اور نوے ہزار برس کی برائیاں اس کے نامۂ اعمال میں سے دور کرتا ہے۔ آٹھ رکعت نوافل: جواہر غیبی میں لکھا ہے کہ جمادی الاول کی پہلی تاریخ کی شب میں نماز مغرب کے بعد آٹھ رکعت نفل پڑھے۔ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورۂ اخلاص گیارہ بار پڑھے۔ یہ نماز بہت افضل ہے اور اس کے پڑھنے سے انشاء اللہ تعالیٰ بے شمار عبادت کا ثواب پاک پروردگار کی طرف سے عطا کیا جائے گا۔ بیس رکعت نوافل: پہلی تاریخ کو بعد نماز عشاء بیس رکعت نماز دس سلام سے پڑھے۔ ہر رکعت میں بعد سورۂ فاتحہ کے سورۂ اخلاص ایک ایک بار پڑھے۔ بعد سلام کے ایک سو مرتبہ درود شریف پڑھے۔ انشاء اللہ تعالیٰ اس نماز کی برکت سے اللہ پاک اسے بے شمار نمازوں کا ثواب عطا کرے گا۔ تین دن کے نفلی روزے: اس مہینے کی تیرہ، چودہ، پندرہ تاریخوں میں حضور اکرمﷺ نفلی روزے رکھا کرتے تھے۔ دوسروں سے بھلائی کا وظیفہ: دوسروں کی بھلائی اور بہتری چاہنے کیلئے یہ وظیفہ بہت عمدہ ہے۔ لہٰذا اس وظیفہ کو پورا جمادی الاول بعد نماز مغرب 100 مرتبہ پڑھنا چاہئے۔ بعد ازاں نماز مغرب کے بعد سات مرتبہ اسے پڑھنے کا ہمیشہ معمول بنالے تو اسے دین و دنیا میں بھلائی حاصل ہوگی۔ رَبَّنَا وَسِعْتَ کُلَّ شَیْءٍ رَحْمَۃً وَّ عِلْمًا فَاغْفِرْ لِلَّذِیْنَ تَابُوْا وَاتَّبَعُوْا سَبِیْلَکَ وَقِھِمْ عَذَابَ الْجَحِیْمِہ رَبَّنَا وَاَدْخِلْھُمْ جَنّٰتِ عَدْنِ انِ لَّتِیْ وَعَدْتَّھُمْ وَمَنْ صَلَحَ مِنْ اٰبَ�آءِ ھِمْ وَاَزْوَاجِھِمْ وَ ذُرِّیّٰتِھِمْ ط اِنَّکَ اَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ ہ لا وَقِھِمُ السَّیِّءَاتِ ط وَ مَنْ تَقِ السَّیِّءَاتِ یَوْمَءِذٍ فَقَدْ رَحِمْتَہٗ ط وَ ذٰلِکَ ھُوَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ ہ (المومن: ۴۰) ترجمہ: اے ہمارے پروردگار! تیری رحمت اور تیرا علم سب چیزوں پر حاوی ہے۔ تو جو لوگ توبہ کرتے اور تیری راہ پر چلتے ہیں ان کو بخش دے اور ان کو دوزخ کے عذاب سے بچا اور اے ہمارے پروردگار! ان کو ہمیشہ رہنے والی جنتوں میں داخل کر جن کا تو نے ان سے وعدہ فرمایا ہے اور ان کے باپ دادا اور ان کی بیبیوں اور ان کی اولاد میں سے جو نیک ہوں ان کو بھی۔ بے شک تو ہی زبردست (اور) حکمت والا ہے۔ اور ان کو (قیامت کے دن) خرابیوں سے محفوظ رکھ اور جس کو تو اس دن خرابیوں سے محفوظ رکھے گا تو اس پر تو نے بڑا رحم کیا اور یہی تو بڑی کامیابی ہے۔ *۔۔۔۔۔۔*۔۔۔۔۔۔*