ہفتہ وارروحانی تربیتی نشست

جوخلفائے راشدینؓ اورصحابہ کرامؓ کی شان اقدس میں گستاخی کرے ،وہ ہرگز مومن نہیں ہوسکتا

سیدالانبیاء ﷺ پردرودوسلام پڑھنے کا منکر انسانی شکل میں شیطانی روپ ہے۔صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکار
جوخلفائے راشدینؓ اورصحابہ کرامؓ کی شان اقدس میں گستاخی کرے ،وہ ہرگز مومن نہیں ہوسکتا۔ہفتہ وارروحانی تربیتی نشست سے خطاب
دورحاضرکے عظیم روحانی پیشواصوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکارنے عظیم الشان ہفتہ وارروحانی تربیتی نشست ومحفل پاک ذکرونعت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روحانیت میں بلند مراتب کے حصول میں رزق حرام بہت بڑی رکاوٹ ہے،راہ حق کا سالک کبھی کرپٹ اورجھوٹا نہیں ہوسکتاکیونکہ رزق حلال سے اللہ ورسول ﷺ کی بارگاہ اقدس میں مراتب بلند ہوتے ہیں جبکہ رزق حرام سے تباہی وبربادی ہوتی ہے۔شریعت مطاہرہ پر عمل نہ کرنیوالے عاملین ایمان کی بربادی کا سبب بن رہے ہیں،لوگ جعلی عاملوں کے پاس جاکراپنا ایمان بربادنہ کریں جو شخص خود ہی بے نمازی ،جھوٹا ،حرص وہوس اوردولت کا پجاری ہو وہ اللہ تعالیٰ کا ولی کیسے ہوسکتاہے؟لوگ ایسے شیطان صفت لوگوں کے پاس جانے سے خود بھی بچیں اور خواتین کو بھی سختی سے منع کریں۔صحیح عقیدے کاعطاہوجانا دنیا وآخرت میں بہت بڑا انعام خداوندی ہے کیونکہ صحیح عقیدے والے کوہی وقت نزع،قبر اورحشر کی تکالیف سے بچا کریقینی بخشش کی خوشخبری دی جاتی ہے۔ ہر مسلمان نمازپنجگانہ میں اللہ تعالیٰ کی بارگاہ اقد س سے صراط مستقیم کی دعامانگتاہے اورجس پر سیدالانبیاء حضورنبی کریم روف الرحیم ﷺ کی نگاہ رحمت اورنظرمحبت ہوجاتی ہے اسے ہی صراط مستقیم عطا ہوتاہے، وارث الاانبیاء مومن مقربین فقراء کی نسبت (بیعت )اختیار کرناہی صراط مستقیم کی نشانی ہے۔آپ نے مزید فرمایا کہ جوخلفائے راشدینؓ اورصحابہ کرامؓ کی شان اقدس میں گستاخی کرے ،وہ ہرگز مومن نہیں ہوسکتا،ولی بنتاہی وہی ہے جو اللہ ورسولﷺ کے محبوبین (سیدنا صدیق اکبرؓ،سیدناعمر فاروق اعظمؓ ،سیدنا عثمان ذوالنورینؓ اورمولائے کائنات علی المرتضیٰؓ )سمیت تمام صحابہ کرامؓ ،پنجتن پاک اورآل رسولؓ سے سچے دل سے محبت کرے اورجولوگ ان محبوب ہستیوں سے حسد بغض اوردشمنی رکھیں اور گستاخی کریں،وہ صریحاً گمراہ اوراللہ تعالیٰ کے غضب میں ہیں،اللہ ورسولﷺ کی بارگاہ اقدس میں محبوب وہی بنتاہے جو تمام محبوبوں حبیبوں سے محبت کرتاہے۔پیر کامل وہی ہوتاہے جواللہ ورسولﷺ کی بارگاہ اقدس میں مقبول ومنظورہوچکاہو،جوخود ہی مقبول بارگاہ نہیں وہ کسی کوکیا منظورکرواسکتاہے؟،جو خود ہی ہدایت پر نہیں وہ کسی کوکیا ہدایت دے سکتاہے؟،جو خودہی اللہ ورسول ﷺ کے احکامات کانافرمان ہے وہ کسی دوسرے کوکیسے فرمانبرداربناسکتاہے؟۔آپ نے مزید فرمایا کہ خواتین پردے کی سختی سے پابندی کریں اورناخن لمبے نہ رکھیں،نماز ذکروفکر کیساتھ اپنے آقا ومولاحضورنبی کریم ﷺ کی بارگاہ اقدس میں درودوسلام پڑھیں،آپ ﷺ کی سنت مبارکہ پر عمل کریں(کھڑے ہوکر کھانے پینے سے مکمل پرہیز کریں،بیٹھ کر،بسم اللہ شریف پڑھ کرکھائیں پئیں اورآخر میں الحمد للہ کہیں،بلکہ اولیاء اللہ تو ہر لقمے پر بسم اللہ شریف پڑھ کرکھاتے اورپیتے ہیں اورآخرمیں الحمد للہ کہتے ہیں ،)اس عمل سے اللہ تعالیٰ بہت جلدراضی ہوتاہے۔مومن مقرب کے دست حق پر کلمہ پڑھنا درحقیقت اللہ ورسول کے دست حق پر کلمہ پڑھنے کے مترادف ہے کیونکہ مومن مقرب اورواصلین حق فقراء اللہ ورسولﷺ کے نائبین ہوتے ہیں۔قرآن پاک میں ’’من الجنتہ والناس ‘‘فرمانے کامقصد ہی یہ ہے کہ جولوگ سیدالانبیاء ﷺ پردرودوسلام پڑھنے کے منکر ہیں وہ انسانی شکلوں میں شیطانی روپ ہے کیونکہ شیطان انسانی اورجناتی روپ میں انسانوں کوگمراہ کرنے کاسبب بنتاہے ۔