24 ویں سالانہ محفل ذکر و نعت و سماع ''فروغ امن و استحکام پاکستان مشائخ و بین المذاہب امن اتحاد کنونشن2014

مورخہ 26جون 2014ء کوپہاڑی والی گرائونڈ فیصل آباد میں 24 ویں سالانہ محفل ذکر و نعت و سماع بعنوان فروغ اسلام و استحکام پاکستان مشائخ و بین المذاہب امن اتحاد کنونشن 2014ء کا انعقاد ہوا۔جس کی صدارت امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان ،چیئرمین بین المذاہب امن اتحاد پاکستان،چیئرمین لاثانی ویلفیئر فائونڈیشن (رجسٹرڈ) انٹرنیشنل صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار نے کی۔کنونشن میں پاکستان بھر سے مختلف مکاتب فکر، مذاہب و مسالک کے رہنمائوں سمیت ہزاروں کی تعداد میں مرد وخواتین کمیونٹی ورکرز نے بھی شرکت کی۔
محفل پاک کا آغاز تلاوت قرآنِ پاک سے ہوا۔ تلاوت کرنے کی سعادت صاحبزادہ پیر حافظ محمد نظیف چشتی صابری صاحب نے حاصل کی۔
صاحبزادہ پیر شبیر احمد صدیقی نقشبندی صاحب، صاحبزادہ طہور احمد نقشبندی صاحب، صاحبزادہ محمد طاہر نقشبندی صاحب، صاحبزادہ احمد علی نقشبندی صاحب، صاحبزادہ محی الدین نقشبندی صاحب، محمد اکمل نقشبندی صاحب، اطہر نقشبندی صاحب و اظہر نقشبندی صاحب،  محمد انور نقشبندی صاحب، محمد ارحم نقشبندی صاحب، محمد عرفان محرم صاحب، محمد صدام نقشبندی صاحب، نعیم شہزاد مدنی صاحب و ہمنوا، علی رضا نقشبندی، مرزا رضوان نقشبندی صاحب، دولت حسین نقشبندی صاحب اور محمد فدا حسین نقشبندی صاحب نے کلامِ عقیدت پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔
کاشف علی متے خاں صاحب، زاہد علی متے خاں صاحب اور ہمنوائوں نے قوالی پیش کی۔
واحد بخش صاحب جونیئر الن فقیر (لوک فنکار، کلچر آف سندھو) نے عارفانہ کلام پیش کئے۔
ہندو کمیونٹی کی طرف سے کرشن لعل بھیل صاحب و ہمنوائوں نے کلام عقیدت پیش کیا۔
مسیحی کمیونٹی کی طرف سے شکیل ناز صاحب و ہمنوائوں نے کلام عقیدت پیش کیا۔
نقابت کے فرائض پیر محمد الطاف نقشبندی صاحب (نقیب ِ محفل و کوآرڈینٹر تنظیم مشائخ عظام پاکستان ساہیوال)، محمد رمضان نقشبندی صاحب (درباری نقیب) اور محمد ریحان نقشبندی نے ادا کئے۔
جھنڈا فورس نے ہر سال کی طرح اس مرتبہ بھی سلامی پیش کی۔
    لاثانی ویلفیئر فائونڈیشن (رجسٹرڈ) انٹرنیشنل کے زیر اہتمام ''لاثانی وکلاء ونگ'' (لاثانی لائیرز فورم) مخلوقِ خدا کی خدمت کیلئے پورے پاکستان میں کسی بھی جگہ مفت قانونی امداد (فری لیگل ایڈوائزری) فراہم کررہے ہیں۔محفل کے موقع پر وکلاء ونگ کی جانب سے عبدا لصبور صاحب، ہارون صاحب،  محمد طفیل بھٹہ صاحب (ایڈووکیٹ ہائی کورٹ لاہور)، خالد محمود بسرا صاحب (ایڈووکیٹ ہائی کورٹ خانیوال) اورشعیب فرید صاحب (ایڈووکیٹ ہائی کورٹ ساہیوال) نے کہا کہ ہم لاثانی سرکار صاحب کو اتنی بڑی اور پرامن محفل کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ ہمارے نزدیک آج کے دور میں انسانیت کو ایک ایسی ہستی کی ضرورت ہے کہ جن کا تعلق اللہ و رسولۖ سے ہو اور مختلف مذاہب میں وہ ہر دلعزیز ہوں۔ الحمد اللہ! اس وقت پوری دنیا میں لاثانی سرکارصاحب وہ واحد ہستی ہیں جو اس مقام پر فائز ہیں کیونکہ وہ اللہ عزوجل اور اس کے حبیب ۖ کے محبوب ہیں اور دوسری طرف آج کی یہ محفل اس بات کا ثبوت ہے کہ تمام انسانیت ان کے قدموں میں جگہ پانا باعث سعادت سمجھتی ہے۔
    پروفیسر علامہ پیر محمد اکرم چشتی صاحب
(خلیفہ خاص دربار عالیہ اجمیر شریف، مرکزی سیکرٹری اطلاعات متحدہ مجلس مشائخ پاکستان، چیئرمین فہم القرآن کونسل، ڈپٹی سپیکر سیکرٹری پاکستان مشائخ کونسل)
 نے کہا کہ ''ورفعنا لک ذکرک اور ہم نے تمہارے لئے تمہارا ذکر بلند کردیا (القرآن) یعنی اے محبوب! ہم نے تیرے ذکر کو تیری رضا کی خاطر بلند کیا۔ کائنات کا ذرہ ذرہ اللہ تبارک و تعالیٰ کی رضا کا طلبگار ہے مگر رب کائنات کی ذات اپنے پیارے حبیبۖ کی رضا چاہتی ہے۔ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں نے فرمایا:
کل عالم خدا کی رضا چاہتے ہیں
خدا چاہتا ہے رضائے محمدۖ
حضرت موسیٰ علیہ السلام کو کوہِ طور پر جوتے اتارنے کا حکم ملا تھا مگر حبیب خدا حضرت محمد مصطفیۖ کو عرش پر بلایا تو حکم ہوا کہ اے محبوبۖ اپنے نعلین سمیت آجائو۔ اس پر اعلیٰ حضرت نے فرمایا:
سر پہ رکھنے کو جو مل جائیں نعلین پاکِ حضورۖ
تو پھر کہیں گے ہاں تاجدار ہم بھی ہیں
آخر میں ایک ہندو شاعر کا نعلین کے بارے میں شعر ہے:
گر شمس و قمر کو کوئی ہاتھوں پہ اٹھا لے
دولت کونین کو دامن میں چھپا لے
کالک پرشاد سے پوچھے تو کیا لے؟
نعلین محمد ۖ کو وہ آنکھوں سے لگا لے
    علامہ پیر غلام رسول اویسی صاحب
(مرکزی امیر تحریک اویسیہ پاکستان، مرکزی سیکرٹری جنرل جمعیت علماء پاکستان)
نے کہا کہ آج کا یہ کنونشن روحانی اور وجدانی اجتماع ہے۔ ہم ہر نماز میں یہی دعا مانگتے ہیں کہ اے اللہ ہمیں سیدھا راستہ دکھا۔ تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ تیری منزل میری معرفت ہے۔ یااللہ! اس معرفت کے حصول کیلئے کون سا راستہ اختیار کیا جائے؟ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ہر مسلمان کیلئے وہ راستہ ایک ہی ہے لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ۔ اب منزل کی معرفت مل جانے کے بعد مومن مسلمان راستہ پر چلنے کیلئے استقامت کی دعا مانگتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ استقامت کے حصول کیلئے ان لوگوں کے دامن سے وابستہ ہوجائو جن پر اللہ تعالیٰ نے انعام کیا ہوا ہے۔ انعام یافتہ لوگوں کی وضاحت اللہ تعالیٰ نے اس طرح فرمائی کہ جن لوگوںپر اللہ تعالیٰ نے اپنا انعام فرمایا ہے ان میں انبیاء کرام، صدیقین، شہداء اور اولیاء اللہ کا گروہ شامل ہے۔ تم ان کے دامن سے وابستہ ہوجائو منزل مقصود تک پہنچ جائو گے۔ سلسلہ عالیہ نقشبندیہ کے امام، امیر المومنین، امام المتقین، حضرت سیدناصدیق اکبر ص نے رہتی دنیا تک پیر اور مرید ِ صادق کے رشتے کو واضح فرما دیا کہ اگر کوئی تصوف و سلوک کی منازل طے کرنا چاہتا ہے تو وہ اپنا عقیدہ حضرت سیدنا صدیق اکبر ص جیسا بنائے۔ آپص نے حضور پاکۖ سے عرض کی : یارسول اللہۖ! میرے دل میں تین خواہشات نے جنم لیا ہے۔ میری آنکھیں ہر وقت آپۖ کا دیدار کرتی رہیں۔ میری اولاد آپۖ کی غلام ہو۔ میری تمام مال و دولت آپۖ پر قربان ہوجائے۔ آپص نے یہ تین اصول ہر مرید کیلئے بیان فرمادیئے اور آپصنے ان باتوں کو عملی جامہ پہنا کر بھی دکھایا۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے ولیوں کی نسبت تادمِ زندگی عطا فرمائے۔ آمین
    پیر محمد تبسم بشیر اویسی صاحب
 (سجادہ نشین مرکز اویسیہ نارووال، مرکزی ناظم اعلیٰ تحریک اویسیہ پاکستان)
نے کہا کہ لاثانی سرکار صاحب وہ ہستی ہیں جن کا فیض بھی لاثانی ہے اور ان کی نظر بھی لاثانی ہے۔ اس آستانہ عالیہ پر ہر مذہب و مسلک سے تعلق رکھنے والے لوگ حاضری دیتے ہیں۔ حقیقی صوفی وہی ہوتا ہے جس کے آستانہ سے ساری انسانیت فیض پاتی ہے اور وہ سب کو اپنے رنگ میں رنگ لیتے ہیں۔  لاثانی سرکار کا امن مشن ہمہ گیر نوعیت کا حامل ہے۔آ پ کا مشن بھی لاثانی ہے اور آپ کی ذات بھی لاثانی ہے۔
    علامہ محمد سرفراز فریدی صاحب
 (ناظم اعلیٰ جماعت اہلسنّت ضلع پاکپتن)
نے کہا کہ صوفی مسعود احمد صدیقی المعروف لاثانی سرکار صاحب کے تمام مریدین و عقیدتمندوں کو مبارکباد ہو کہ انہیںسلسلہ عالیہ نقشبندیہ میں نسبت عطا ہوئی کیونکہ تاجدار صداقت، امام المتقین، یارِ غارِ مصطفےٰۖ، یارِ مزار مصطفےٰۖ حضرت سیدنا صدیق اکبر ص ہر وصف میں لاثانی ہیں ۔ حضرت سیدنا صدیق اکبرص کا سلسلہ کوئی عام سلسلہ نہیں ہے۔ آپص وہ ہستی ہیں جنہوں نے غزوۂ تبوک کے موقع پر اپنا سب کچھ ہمارے آقاۖ کے قدموں میں لاکر رکھ دیا۔ امام الانبیائۖ صدیق اکبرص کو دیکھ کر مسکرائے تو آپص نے عرض کی یارسول اللہۖ! آپۖ مجھے دیکھ کر مسکرا رہے ہیں! آپۖ نے فرمایا کہ اے صدیق اکبرص! تجھے مبارک ہو آج تیرا عشق کامیاب ہوگیا ہے خدا نے رضا کا پروانہ بھیجا ہے۔ سرکارِ کل عالمۖ کے اس فرمان مبارک کے بعد اللہ تبارک و تعالیٰ نے حضرت جبرائیل علیہ السلام کو بھیجا کہ میرے محبوبۖ سے کہہ دو کہ کیا صدیقص اپنے رب سے راضی بھی ہے۔ اسی لئے علامہ اقبال نے فرمایا
پروانے کو چراغ بلبل کو پھول بس
صدیق ص کیلئے ہیں خدا کا رسول ۖ بس
حضرت سیدنا صدیق اکبرص سے میرے آقا ۖ نے فرمایا اے ابوبکر(ص) میرے قریب آئو۔ آج تمہارا مقدر چمک اٹھا ہے خدا تمہاری غلامی کا صلہ عطا فرما رہا ہے۔ قریب آکر سیدنا صدیق اکبرص آپۖ کے قدموںمیں گر گئے اور عرض کرنے لگے یارسول اللہۖ! آپۖ سے نسبت سے پہلے کوئی نہیں جانتا تھا کہ ابوبکر(ص) کون ہے؟ آپۖ کی غلامی ملی تو خود خدا بھی پوچھ رہا ہے کہ کیا ابوبکر(ص) اپنے رب سے راضی بھی ہے۔ ہجرت کی رات امام الانبیائۖ کا سرمبارک تین دن اور تین راتیں تاجدارِ صداقتص کی گود میںرہا۔ محبوب کائناتۖ کے چہرہ مبارک کی حضرت سیدنا صدیق اکبرص کی آنکھیں تلاوت کررہی تھیں۔ جس سے یہ نکتہ سمجھ میں آتا ہے کہ سلسلہ عالیہ صدیقیہ نقشبندیہ کا پہلا سبق یہ ہے کہ جان جاتی ہے تو جائے مگر مرشد کے چہرہ سے نظر نہ ہٹنے پائے۔ یہی وجہ ہے کہ جب آپۖ نے حضرت ابوبکر صدیقص سے پوچھا کہ تیری تمنا کیا ہے؟ عرض کرتے ہیں، یارسول اللہۖ! میری تمنا یہ ہے کہ نظروں کے سامنے آپۖ کا چہرہ رہے اور میری آنکھیں آپۖ کا دیدار کرتی رہیں۔ غارِ ثور میں تنہائی کے عالم میں محب اور محبوب کی تین دن اور تین راتوں کی ملاقات کے دوران مرشد کی صحبت کا اتنا رنگ چڑھا کہ مدینہ میں داخل ہوئے تو کسی کو یہ پتہ نہیں چل رہا تھا کہ آقاۖ کون ہیں اور غلام کون ؟ اسی لئے شیخ کامل کے چہرہ کو دیکھتے رہنا یہ عام بات نہیں ہے، یہ نقشبندیوں کے تاجدار سیدنا صدیق اکبرص کا عقیدہ ہے اور یہی ان کی عبادت ہے۔ آج کے اس کنونشن کا پیغامِ محبت یہی ہے کہ آئو پھر سے پاکستان کے اندر اولیاء اللہ کی فکر کو عام کردو۔ رب کعبہ کی قسم! جب تک اس سرزمین پر اولیاء اللہ کا سایہ رہے گاتب تک پاکستان نہ کوئی مٹا سکتا ہے اور نہ یہ مٹ سکتا ہے۔
    پیر خلیفہ محمد صادق قریشی نقیبی صاحب
(چیئرمین تحریک حقوق ملت پاکستان،نائب صدر درویش کابینہ لاہور، سیکرٹری جنر ل بزم اولیاء نور اسلام پاکستان)
نے کہاکہ لاثانی سرکار کی ذات فیض و کرم کا گنجینہ ہے اور آپ تمام انسانیت کو امن اور بھائی چارے کا درس دے رہے ہیں۔ آپکے امن مشن، محبت، خلوص کو سراہتے ہوئے اپنی تنظیم درویش کابینہ سمیت آپکے امن مشن میں شمولیت کا اعلان کرتا ہوں۔
    صاحبزادہ سید شاہد حسین شاہ گردیزی صاحب
(چیئرمین انٹرنیشنل بزم قادریہ جیلانیہ (رجسٹرڈ)، چیئرمین مشائخ اہلسنّت پاکستان، مرکزی امیر حقوق اہلسنّت محاذ، چیئرمین گردیزی ویلفیئر سوسائٹی (رجسٹرڈ)
، مرکزی سیکرٹری جنرل عالمی جماعت اہلسنّت، مرکزی سیکرٹری جنرل مرکزی میلاد کمیٹی پاکستان، سجادہ نشین آستانہ عالیہ شاہ گردیز، ناظم اعلیٰ جامعہ فاطمیہ تعلیم القرآن لاہور) نے کہا کہ میری انتہائی خوش بختی ہے کہ آج مجھے مجاہد اہلسنّت' پیر طریقت' رہبر شریعت' زینت المشائخ' امام اہلسنّت حضرت صوفی مسعود احمد صدیقی المعروف لاثانی سرکار صاحب مدظلہ العالیٰ کی زیر صدارت 24ویں سالانہ بین المذاہب و استحکام پاکستان کنونشن میں حاضری کا موقع ملا اور لاثانی سرکار صاحب کو میں مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ جنہوں نے موجودہ دور کے دہشت گردی کے ماحول میں اتنا بڑا اور عظیم الشان اجتماع منعقد کرکے اسلام کو بدنام کرنے والے دشمنوں اور دہشت گردوں کو یہ پیغام دے دیا ہے کہ ہم دہشت گردی سے ڈرنے والے نہیں ہیں اور ہم دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں۔ لاثانی سرکار صاحب اپنی ساری زندگی اللہ و رسولۖ کے ذکر کو بلند کرنے میں مصروف ہیں۔ عشق مصطفےٰ ۖ کے سفر میں ہم لاثانی سرکار صاحب کے دست بازو اور شانہ بشانہ ساتھ ہیں اور آپ کے حکم پر لبیک کہتے ہوئے ان کے ساتھ ہیں۔ ہم اپنے پیر و مرشد صوفی مسعود احمد صدیقی المعروف لاثانی سرکار صاحب کی زیر قیادت پاک فوج کا دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب کی مکمل حمایت اور تائید کا اعلان کرتے ہیں ۔ فلاح انسانیت کی خدمات صوفیاء کرام کا طرہ امتیاز رہا ہے،لاثانی سرکار کی خدمات قابل ستائش ہیں۔
    ڈاکٹر جمیل قلندر صاحب
(ایم اے،ایم فل،پی ایچ ڈی اسلامیات، عربی، انگلش اسلام آباد۔ماہر تقابل ادیان)
نے کہا کہ آج کا عظیم الشان روح پرور اجتماع اس بات کا عین ثبوت ہے کہ لاثانی سرکار صاحب لوگوں کو انسانیت اور فلاح کا درس دے رہے ہیں۔ صوفی مسعود احمد صدیقی المعروف لاثانی سرکار صاحب بین المذاہب امن اتحاد کا کام بہترین طور پر کررہے ہیں اور پرامن معاشرہ کا خواب آپ کے ذریعہ ہی شرمندۂ تعبیر ہوگا۔ میں لاثانی سرکار صاحب کو ان کی بے مثال خدمات پر خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں۔
    میاں طاہر جمیل صاحب(ایم پی اے)
نے کہا کہ مجھے بڑی خوشی ہوئی کہ لاثانی سرکار صاحب انسانیت کی فلاح کیلئے کام کررہے ہیں اور مخلوق خدا کو اللہ تعالیٰ سے ملا رہے ہیں۔
    نعیم اللہ گل صاحب (ایم پی اے)
نے کہا کہ مجھے آج اس بات پر بہت زیادہ فخر محسوس ہورہا ہے کہ میں اللہ کے اولیاء کی محفل میں شریک ہوں اور اس محفل میں شرکت کے بعد میں خود کو خوش بخت سمجھ رہا ہوں۔ صوفی مسعود احمد صدیقی المعروف لاثانی سرکار صاحب مخلوق خدا کی صحیح راستے کی طرف راہنمائی فرمارہے ہیں۔
    ارجن داس صاحب
(ایڈووکیٹ ، چیئرمین پاکستان میگھواڑ کونسل)
 نے ہندو کمیونٹی کیجانب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاثانی سرکار کی بین المذاہب امن خدمات کو سراہتے ہوئے ان پر مکمل اعتماد کا اعلان کرتے ہیں۔ آپ سرکار محبت اور بھائی چارے کا درس پوری دنیا میں پھیلا رہے ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ ہندئووں کے حقوق کی آواز ایوان بالا تک پہنچانے کیلئے صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار اہم کردار ادا کریں گے اور اس پر ہم ان کے بے حد مشکور و ممنون ہیں۔
    نسیم مٹو صاحب
 (چیئرمین پاکستان مسیحی انصاف پارٹی)
نے کہا کہ میں صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار کا بے حد شکر گزار ہوں کہ جنہوںنے ہمیں اس کنونشن میں حصہ لینے کی دعوت دی اور ہم اس بین المذاہب امن اتحاد پاکستان میں شامل ہونے کا اعلان کرتے ہیں۔ انشاء اللہ آئندہ بھی ہم ان کے شانہ بشانہ مل کر کام کریں گے۔
    دانی ایل بھٹی صاحب
(بانی و سربراہ پاکستان اقلیتی پریم پارٹی)
 نے مسیحی کمیونٹی کی جانب سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے جو پیار اور محبت ہمیں مذاہب کیلئے لاثانی سرکار کے آستانہ سے ملا اسکی مثال پورے پاکستان میں نہیں ملی۔ صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب مینارٹیز کیلئے بہترطور پر کام کررہے ہیں۔ مسیحی برادری لاثانی سرکار کیساتھ بھر پور تعاون اور حمائیت کا یقین دلاتی ہے۔
    ریاض محمود مٹو صاحب
 (چیئرمین تحریک تحفظ حقوق اقلیت گوجرانوالہ)
نے کہا کہ ہم اقلیتوں کے حقوق کیلئے کام کررہے ہیں اورہمیں امید ہے کہ ہمارے مسائل لاثانی سرکار صاحب کے ذریعے حل ہوجائیں گے۔
    عامر سموئیل صاحب
(صوبائی جنرل سیکرٹری پنجاب پاکستان تحریک انصاف اقلیتی ونگ)
 نے کہا کہ مجھے یہاں پر آکر بہت خوشی ہوئی ہے اور میں لاثانی سرکار صاحب کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں کہ آپ تمام انسانیت میں فلاح و بہبود اور محبت و بھائی چارے کا درس دے رہے ہیں۔ ہم سب پاکستان کی سلامتی و بقاء کیلئے ایک ہیں۔ صوفیاء کرام ہمیشہ انسانیت کا درس دیتے ہیں۔ انسانیت پہلے ہیں اور مذاہب بعد میں ہیں اور یہی لاثانی سرکار صاحب کا درس بھی ہے۔
سالانہ کنونشن 2014ء  کے موقع پر مختلف ادارہ جات و شخصیات کی طرف قائد روحانی انقلاب صوفی مسعود احمد صدیقی المعروف لاثانی سرکار صاحب کوملنے والے گولڈ میڈلز اور ایوارڈزکی تفصیل
٭صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب کی طرف سے مذہبی رواداری کے فروغ، قیام امن اور استحکام پاکستان کیلئے کی جانے والی گرانقدر خدمات کے پیش نظر لاثانی ویلفیئر فائونڈیشن (رجسٹرڈ) انٹرنیشنل حلقہ جہانیاں اور خانیوال کی جانب سے سونے کی تاج پوشی کی گئیں۔
٭میڈیا سیل لاہور کی جانب سے ایمسٹر آف پیس ایوارڈ پیش کیا گیا۔
٭ریڈیو پاک سلونا بارسلونا اسپین کی جانب سے پرائڈ آف پرفارمنس ایوارڈ پیش کیا گیا۔
٭پنجاب پریس کلب لاہور کی جانب سے سفیر امن ایوارڈ 2014ء پیش کیا گیا۔
٭انجمن تاجران شاہدرہ کی جانب سے سونے کی تاج پوشی کی گئی۔
٭درویش کابینہ لاہور کی جانب سے سفیر امن ایوارڈ پیش کیا گیا۔
٭جنگ گروپ کی جانب سے فروغِ امن، اصلاحِ معاشرہ، فلاح انسانیت کے حوالے سے خدمات کو سراہتے ہوئے ''سفیر امن ایوارڈ'' پیش کیا گیا۔
٭لاثانی ویلفیئر فائونڈیشن (رجسٹرڈ) انٹرنیشنل حلقہ غلام محمد آباد فیصل آباد کی جانب سے قیام امن و استحکام پاکستان کیلئے خدمات کو سراہتے ہوئے سونے کی تاج پوشی کی گئی۔
٭لاثانی ویلفیئر فائونڈیشن (رجسٹرڈ) انٹرنیشنل حلقہ شاہدرہ خواتین ونگ کی جانب سے چاندی کی تاج پوشی کی گئی۔
٭لاثانی ویلفیئر فائونڈیشن (رجسٹرڈ) انٹرنیشنل حلقہ خانیوال کی طرف سے نائب امیر حلقہ محمد بشیر نقشبندی صاحب نے  استحکام پاکستان، فرقہ واریت کے خاتمے پر قبلہ پیر و مرشد کی خدمات کو سراہتے ہوئے چاندی کی تاج پوشی کی۔
صدارتی بیان و اختتامی دعا صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار مد ظلہ العالیٰ
(امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان،چیئرمین بین المذاہب امن اتحاد ،چیئرمین لاثانی ویلفیئر فائونڈیشن (رجسٹرڈ) انٹرنیشنل)
    کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب نے کہاکہ فروغ امن، استحکام پاکستان کیلئے صوفیانہ طرز فکر کو اپنانا ہو گا۔ آج یہاں پر موجود تمام مذاہب کا بھر پور اعتماد صوفیاء کرام  کی سب سے بڑی جماعت،تنظیم مشائخ عظام پاکستان پر ہے۔ جس میں ہزاروں کی تعداد میں مشائخ و علماء حضرات شامل ہوچکے ہیں۔ ہم نے سب سے پہلے یہ نعرہ ''انسانیت پہلے ہے مذاہب بعد میں'' بلند کیا۔ دین اسلام کی صحیح روح یہی ہے کہ تمام مذاہب و مسالک کی سرپرستی و راہنمائی کی جائے اور یہاں یہ کام ہورہاہے۔ بعض لوگ تشدد پسندی کے ذریعے اسلام پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں جو کہ اسلام کی تعلیمات کے خلاف ہے۔ ہم اس پلیٹ فارم پر ایک نقطہ فکر پر اکتفا کر چکے ہیں کہ افواج پاکستان کا مشن پاکستان کی بقاء کا مشن ہے،ہم اپنی افواج کیساتھ ہیں۔ ہر دور میں صوفیاء کرام نے ہی اسلام کو فروغ دیا ہے۔ حکومت کو سیاسی قوت کیساتھ ساتھ حقیقی صوفیاء کرام کو فروغ امن اور استحکام پاکستان کی خاطر انکی خدمات سے استفادہ حاصل کرنا ہوگا۔ ہمارے ساتھ مل کر تمام مذاہب اب یہ عہد کرچکے ہیں کہ اسلام اور پاکستان کی حفاظت کریں گے۔ بعض عناصر انبیاء کرام، خلفائے راشدین، صحابہ کرام اوراولیاء اللہ کے گستاخی کرتے ہیں ان کی وجہ سے پاکستان پر اللہ تعالیٰ کے عذاب نازل ہورہے ہیں۔ ہماری تنظیم پاکستان کی سب سے بڑی تنظیم ہے اور تمام مذاہب ومسالک کے راہنماء ہمارے ساتھ الحاق کرچکے ہیں۔ حکومت ہماری تجاویز پر عمل نہیں کررہی جس کی وجہ سے وہ ذلیل و خوار ہورہی ہے۔ جو کوئی بھی ہمارے مشورہ پر عمل کریں گا انشاء اللہ اسے اللہ تبارک و تعالیٰ کے فضل وکرم سے کامیابی و کامرانی ملے گی۔
    جب تک صحیح نمائندے آگے نہیں آئیں گے تب تک پاکستان میں تبدیلی نہیں آسکتی۔
    ہم نے یہ مہم شروع کی ہے کہ بے نمازی، رزقِ حرام کھانے والا، انبیاء کرام، خلفائے راشدین، صحابہ کرام اوراولیاء اللہ کے گستاخ اور مقدموں میں ملوث لوگوں  کو الیکشن لڑنے سے نااہل قرار دیا جائے اور ایسے نا اہل  لوگوں کو آئندہ ووٹ نہ دینے کا عہد کروا رہے ہیں۔ جعلی ووٹوں کے خلاف قانون سازی کی جائے۔ انشاء اللہ ایسا کرنے سے یقینا بہتری آئے گی۔ پاک فوج ہمیشہ پاکستان کے حق میں بہترین رہی ہے۔ ہم اسلام کی سربلندی اور پاکستان کے استحکام کیلئے پاک فوج کے ساتھ ہیں۔
مہمانانِ گرامی
شیخ العالمین حضرت سیدنا پیر سید ولی محمد شاہ صاحب المعروف چادر والی سرکار صاحب کے نواسے سید عبدالرحمن شاہ صاحب بھی محفل میں تشریف لائے۔
دیگر مہمانانِ گرامی جن میںپیر طریقت لیاقت علی نقشبندی صاحب ،پیر طریقت احسان الحق ساجد نقشبندی صاحب،پیر طریقت محمد راشد نقشبندی صاحب، پیر طریقت مختار احمد نقشبندی صاحب، پیر طریقت رانا محمد طاہر نقشبندی صاحب، پیر مشتاق احمد صدیقی نقشبندی صاحب، پیر اعجاز احمد نقشبندی صاحب (المعروف بابا جی سرکار)، پیر رفاقت علی نقشبندی صاحب (مائننگ انجینئر)، پیر سید احمد ندیم نقشبندی صاحب (لاہور)، پیر حاجی محمد افضل نقشبندی صاحب، پیر امجد مسعود نقشبندی صاحب(کراچی)، پیر الطاف حسین نقشبندی صاحب(ساہیوال)، پیر صوفی عبدالمجید نقشبندی صاحب(رحیم یار خان)، پیر میاں محمد اصغر نقشبندی صاحب(فیصل آباد)، پیر حاجی افتخار احمد نقشبندی صاحب (سعودی عرب)، پیر ذکاء الدین نقشبندی صاحب(لاہور)، پیر عتیق الرحمن نقشبندی صاحب (فیصل آباد)، پیر ڈاکٹر محمد ارشد نقشبندی صاحب(لاہور)، پیر حافظ محمد فریاد نقشبندی صاحب (فیصل آباد)، پیر محمد افتخار نقشبندی صاحب (لاہور)، پیر محمد صادق چشتی نقشبندی صاحب (ساہیوال)، پیر ڈاکٹر محمد الیاس قادری نقشبندی صاحب (لاہور)، پیر محمد خالد حنیف نقشبندی صاحب (لاہور)، پیر تاج محمد نقشبندی صاحب(فیصل آباد)، پیر تلمیذ الرحمن نقشبندی صاحب(فیصل آباد)، پیر محمد رمضان نقشبندی صاحب (مراکہ گائوں لاہور)، پیر سید عدنان اکرم نقشبندی صاحب (لاہور)، علامہ غلام رسول ابوالفتح چشتی صاحب (چیئرمین یونیورسل انٹرفیتھ پیس مشن، ڈائریکٹر پروفیسر انٹرفیتھ کالج اسلام آباد، فائونڈر URI ملٹی سی سی کراچی، صدر ماڈرن اسلامک اسٹڈیز سنٹر، پرائم موور آف کامن ورلڈ موومنٹ ان پاکستان)، علامہ پیر غلام رسول اویسی صاحب (مرکزی امیر تحریک اویسیہ پاکستان، مرکزی سیکرٹری جنرل جمعیت علماء پاکستان)، پیر محمد تبسم بشیر اویسی صاحب (سجادہ نشین مرکز اویسیاں ناروال، مرکزی ناظم اعلیٰ تحریک اویسیہ پاکستان)، پیر خلیفہ محمد صادق قریشی نقیبی صاحب(چیئرمین تحریک حقوق ملت پاکستان،نائب صدر درویش کابینہ لاہور، سیکرٹری جنر ل بزم اولیاء نور اسلام پاکستان)، صاحبزادہ علامہ پیر سید شاہد حسین شاہ گردیزی صاحب (چیئرمین انٹرنیشنل بزم قادریہ جیلانیہ (رجسٹرڈ)، چیئرمین مشائخ اہلسنّت پاکستان، مرکزی امیر حقوق اہلسنّت محاذ، چیئرمین گردیزی ویلفیئر سوسائٹی (رجسٹرڈ)، مرکزی سیکرٹری جنرل عالمی جماعت اہلسنّت، مرکزی سیکرٹری جنرل مرکزی میلاد کمیٹی پاکستان، سجادہ نشین آستانہ عالیہ شاہ گردیز)، صاحبزادہ سید محمد قاسم شاہ گردیزی صاحب (لاہور)،  پیر محمد حفیظ چشتی صاحب (لاہور)، پروفیسر علامہ پیر محمد اکرم چشتی صاحب(خلیفہ خاص دربار عالیہ اجمیر شریف، دربارِ عالیہ امیر ملت سرکار، مرکزی سیکرٹری اطلاعات متحدہ مجلس مشائخ پاکستان، چیئرمین فہم القرآن کونسل، ڈپٹی سپیکر سیکرٹری پاکستان مشائخ کونسل)، علامہ محمد سرفراز فریدی صاحب (ناظم اعلیٰ جماعت اہلسنّت ضلع پاکپتن)، پیر مفتی محمد صدیق قادری چشتی صاحب، صاحبزادہ حافظ محمد نظیف چشتی صابری صاحب، کرنل (ر) محمد بشیر صاحب (اسلام آباد)، ڈاکٹر جمیل قلندر صاحب (ایم اے،ایم فل،پی ایچ ڈی اسلامیات، عربی، انگلش اسلام آباد۔ماہر تقابل ادیان)، حسنین احمد حالی صاحب (ڈپٹی کمشنر لینڈ اینڈ ریونیو لاہور)،  انجینئر چوہدری عبدالقدوس صاحب (آرکیٹیکٹ اینڈ انجینئر ڈایزئنر) ، دانی ایل بھٹی صاحب (بانی و سربراہ پاکستان اقلیتی پریم پارٹی)، ساجن بھاٹیا صاحب (چیئرمین آل مینارٹیز کونسل پاکستان)، لارڈ بشپ شمس پرویز صاحب (مرکزی چیئرمین ایسوسی ایشن آف بشپ ان چرچز)، بشپ منظور عالم صاحب، ارجن داس صاحب (ایڈووکیٹ ، چیئرمین پاکستان میگھواڑ کونسل)، نسیم مٹو صاحب (چیئرمین پاکستان مسیحی انصاف پارٹی)، عامر سموئیل صاحب (صوبائی جنرل سیکرٹری پنجاب پاکستان تحریک انصاف اقلیتی ونگ)، ریاض محمود مٹو  صاحب(چیئرمین تحریک تحفظ حقوقِ اقلیت) ، جاوید گل صاحب (چیئرمین کرسچین تھنکرزفورم) ، کامریڈ سرور  مالواڑی صاحب(صوبائی رہنماء سندھ پیپلز پارٹی اقلیتی ونگ)، عابد سعید گل صاحب (ضلعی صدر پاکستان مینارٹی الائنس گوجرانوالہ)، طارق شہزاد صاحب (تحریک تحفظ حقوقِ اقلیت گوجرانولہ)، واحد بخش صاحب جونیئر الن فقیر (لوک  فنکار، کلچر آف سندھو)، کرشن لعل بھیل صاحب (لوک فنکار ہندو کمیونٹی رحیم یار خان)، محمد ہارون جاوید صاحب (ایڈووکیٹ ہائی کورٹ لاہور)، چوہدری خالد محمود بسرا صاحب (ایڈووکیٹ ہائی کورٹ خانیوال)، مشتاق زیدی صاحب (ایڈووکیٹ ہائی کورٹ )، محمد شفیق امر صاحب (ایڈووکیٹ ہائی کورٹ )، شعیب فرید صاحب (ایڈووکیٹ ہائی کورٹ )، محمد زبیر لودھی صاحب (فوٹوگرافر بی بی سی)، بشیر احمد اعوان صاحب (بیوروچیف PTVفیصل آباد)، میاں محمد سعید صاحب (PTVفیصل آباد)، ملک محمد معراج صاحب (چیف رپورٹر خبریں فیصل آباد)میاں عبدالمنان اشرف صاحب (کیپٹل ٹی وی فیصل آباد)، محمد عمران صاحب (ڈیلی جناح فیصل آباد)، محمد ندیم صاحب (ڈیلی جناح فیصل آباد)، محمد یامین صدیقی صاحب (صدر پنجاب پریس کونسل)، عرفان عزیز صاحب (روزنامہ نوائے وقت لاہور)، میاں وقاص صاحب (مذہبی ونگ رونامہ جنگ لاہور)، محمد اسلم صاحب (روزنامہ شرق لاہور)، رضوان الحق مرزا صاحب ( کالم نگار، میڈیا کوآرڈینیٹر لاہور)، محمد یامین نقشبندی صاحب (رکن مجلس شوریٰ کراچی)، ڈاکٹر ذوالفقار علی گل صاحب(ایم بی بی ایس)، پروفیسر فضل الرحمن صاحب(وائس پرنسپل گورنمنٹ کالج گوجرانوالہ)، محمد ندیم سلیمی صاحب(ایڈووکیٹ، ٹکٹ ہولڈر ایم این اے APML)، میاں طاہر جمیل صاحب (ایم پی اے)، نعیم اللہ گل صاحب (ایم پی اے)، محمد احسان خاں نقشبندی (مینیجنگ ایڈیٹر ماہنامہ لاثانی انقلاب انٹرنیشنل)، محمد حامد رضا نقشبندی (ایڈیٹر ماہنامہ لاثانی انقلاب انٹرنیشنل)، غلام حیدر نقشبندی (سب ایڈیٹر ماہنامہ لاثانی انقلاب انٹرنیشنل)، نذیر حسین نقشبندی، محمد ناصر علی گل نقشبندی، سید نور احمد نقشبندی، ثناء اللہ نقشبندی، فضل عباس نقشبندی ،علی حسین نقشبندی، محمد امتیاز نقشبندی ،محمد رمضان نقشبندی (سرسید ٹائون)، ڈاکٹر محمد آصف نقشبندی، محمد شریف نقشبندی، محمد شفیق نقشبندی ، محمد حارث نقشبندی، شاہ محمد نقشبندی (شورکوٹ)، ظہور احمد نقشبندی (شور کوٹ) سمیت لاثانی ویلفیئر فائونڈیشن (رجسٹرڈ) انٹرنیشنل، تنظیم مشائخ عظام پاکستان ،بین المذاہب امن اتحاد پاکستان ،ماہنامہ لاثانی انقلاب انٹرنیشنل کے ریجنل مینجرز، بیوروچیف و نمائندگان اور آل پاکستان صوم وصلوٰة کمیٹی کے لاکھوں مردوخواتین کمیونٹی ورکرز نے اس عظیم الشان کنونشن میں''فروغ اسلام اور استحکام پاکستان'' کیلئے شرکت کی۔
کنونشن کے اختتام پر ملک وملت کی سلامتی اوراستحکام کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔

سالا نہ مشائخ کنونشنز  

23 ویں سالانہ محفل ذکر و نعت و سماع ’’فروغ امن و استحکام پاکستان مشائخ و بین المذاہب امن اتحاد کنونشن2013 ء‘‘

23 ویں سالانہ محفل ذکرونعت وسماع بعنوان’’فروغ امن واستحکام پاکستان مشائخ وبین المذاہب امن اتحاد کنونشن 2013ء امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان، چیئر مین بین المذاہب امن اتحاد پاکستان اور چیئر مین لاثانی ویلفیئر فاؤنڈیشن (رجسٹرڈ) انٹرنیشنل، سرپرست اعلیٰ ماہنامہ لاثانی انقلاب انٹرنیشنل صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکار کی زیر صدارت پہاڑی والی گراؤنڈ فیصل آباد میں 4جولائی 2012ء بروز جمعرات بعد از نماز مغرب تا فجر منعقد ہوئی۔