کرپشن کی وجہ سے تمام محکمے تباہی اوربربادی سے دوچارہیں۔

اگست 2012کو تنظیم مشائخ عظام کے اجلاس میں صدیقی لاثانی سرکار صاحب نے فرمایا کہ انتخابات کی ابھی ضرورت نہیں بلکہ ابھی اور فوری طور پر ملکی نظام کوبہتر کرنااور کرپٹ لوگوں کااحتساب سب سے زیادہ ضروری ہے۔مہنگائی ،بیروزگاری،دہشت گردی،حکمرانوں کی غلط پالیسیوں سے تعلیم اور صحت سمیت تمام محکموں کوتباہی وبربادی سے دوچارکرنیوالوں کااب عوام جینا دوبھرکرداوران کے خلاف اٹھ کھڑی ہواور اپنی طاقت کامظاہرہ کرتے ہوئے یہ نعرہ بلند کرے کہ ’’انتخابات نہیں ۔۔۔کرپٹ لوگوں کااحتساب چاہیے ‘‘۔جب تک نظام بہتر اورکرپشن سے صاف ستھرانہیں ہوتا اس وقت تک انتخابات کاکوئی فائدہ نہیں ہے۔یہ کام صرف اور صرف عدلیہ اور فوج ہی سرانجام دے سکتے ہیں۔آپ نے مزیدفرمایا کہ اسلام کے امیج کوبہترکرنے اور استحکام پاکستان کے خواب کوشرمندہ تعبیر کرنے کیلئے یہ انتہائی ضروری ہوگیا ہے کہ کرپٹ عناصر کیخلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے چاہے ان کاتعلق کسی بھی پارٹی سے ہو۔ایسے کرپٹ مافیے کوفوری طورپرنہ صرف سزادی جائے بلکہ انہیں نااہل بھی قرار دیاجائے ۔ لوٹی ہوئی دولت واپس لائی جائے تاکہ ملکی معیشت کوبہتر کیاجاسکے۔اس کام کیلئے جتنا بھی وقت درکارہے اس کی پرواہ نہ کی جائے ،الیکشن احتساب کے بعد بھی ہوسکتے ہیں۔

کرپشن کی تباہ کاریاں  

ملکی بدحالی کی بڑی وجہ اسوہ حسنہﷺ سے دوری ہے

اگر عوام جھوٹ‘ بہتان‘ رزقِ حرام‘ انبیاکرامؑ‘ صحابہ کرامؓ‘ ازواجِ مطہراتؓ اور اولیاء اللہ کی گستاخی سے پرہیز کرے اور سچے دل سے توبہ کرکے صوفیانہ طرزِ فکر کو اپنالیں تو اللہ رسولﷺ کی تائید و حمایت شامل ہونے سے انشاء اللہ ملک ترقی اور خوشحالی کی طرف گامزن ہوجائے گا۔

ملکی بدحالی کی بڑی وجہ اسوہ حسنہﷺ سے دوری ہے

اگر عوام جھوٹ‘ بہتان‘ رزقِ حرام‘ انبیاکرامؑ‘ صحابہ کرامؓ‘ ازواجِ مطہراتؓ اور اولیاء اللہ کی گستاخی سے پرہیز کرے اور سچے دل سے توبہ کرکے صوفیانہ طرزِ فکر کو اپنالیں تو اللہ رسولﷺ کی تائید و حمایت شامل ہونے سے انشاء اللہ ملک ترقی اور خوشحالی کی طرف گامزن ہوجائے گا۔

پاکستان میں کرپشن کی انتہا

پاکستان میں کرپشن کی انتہا ہوچکی ہے ،اس مسئلے سے نجات مل سکتی ہے ۔