محفل اہل بیت

محرم الحرام کے سلسلہ میں آستانہ عالیہ نقشبندیہ چادریہ لاثانیہ پر یکم دسمبر بروزجمعرات ایک خصوصی محفل پاک کاانعقاد کیاگیا جس کااہتمام لاثانی ویلفےئر فاؤنڈیشن (شعبہ خواتین )نے کیا۔
محفل پاک کاآغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا اور محفل میں نعتیہ وعارفانہ کلام بالخصوص سیدالشہداء سیدنا امام عالی مقام حضور سیدنا امام حسینؓ اور شہیدان کربلاؓ کی شان اقد س میں مناقب پڑھنے کی سعادت حاصل کی گئی۔جن میں صاحبزادی ثمینہ مسعودصاحبہ، صاحبزادی صدیقہ مسعود صاحبہ، سلطانہ ناصر صاحبہ ،عظمیٰ سرور صاحبہ،نغمہ سحر صاحبہ،راشدہ صاحبہ ،سونیا صاحبہ اور شہناز (احمد پور )شامل ہیں ۔نقابت کے فرائض نغمہ سحر اوررفعت علی رضا نے اداکئے۔
محترمہ ناظرہ مسعودصاحبہ (چےئرپرسن لاثانی ویلفےئر فاؤنڈیشن (رجسٹرڈ)انٹرنیشنل (خواتین ونگ)نے اپنے خطاب میں اہل بیت اطہارؓ کی عظمت کے حوالے سے سیدالانبیاء ﷺ کی لخت جگر ،اولیاء کے سردار کی پاک بیوی اور سید الشہداءؓ کی عظیم والدہ ماجدہ خاتون جنت فاطمۃ الزاہرہؓ کی شان اقد س میں خصوصی بیان فرمایاکہ ام المومنین حضرت سیدہ عائشہ صدیقہؓ فرماتی ہیں کہ’’میں نے (خاتون جنتؓ)حضرت فاطمۃ الزاہرہؓ سے بڑھ کر کسی کوکھانے، پینے، بولنے، جاگنے، اٹھنے، بیٹھنے میں نبی کریم ﷺ کے مشابہ نہیں دیکھا ہے‘‘۔ (ترمذی شریف )
حضور نبی کریم رو ف الرحیم ﷺ کوحضرت سیدہ فاطمۃ الزاہرہؓ سے ایسی محبت تھی کہ جب بھی آپؓ تشریف لاتیں تو حضور نبی کریم ﷺ کھڑے ہوجاتے اور پیشانی پر بوسہ دیتے اور آپؓ کواپنی مجلس میں بٹھایا کرتے۔ آپ ﷺ نے فرمایاکہ ’’فاطمہؓ میرے جگرکاٹکڑا ہے جس نے فاطمہؓ کوناراض کیا اس نے مجھے ناراض کیا (مسلم ،ترمذی ،مشکوٰۃ شریف )
محترمہ ناظرہ مسعودصاحبہ نے فرمایا کہ ان احادیث مبارکہ سے ثابت ہوتاہے کہ آپؓ کوئی عام بیٹی نہیں تھیں، آپؓ کامقام ومرتبہ اور فضیلت انسانی عقلوں سے مارواہے اور حضور نبی کریم ﷺ نے ایک مرتبہ حضرت سیدہ فاطمۃ الزاہرہؓ سے فرمایا ’’اے فاطمہؓ! کیا تم اس بات پر راضی نہیں کہ تم جنت کی عورتوں کی سردار ہویاتمام مسلمان عورتوں کی سردار ہو‘‘۔(مسلم وترمذی شریف )اور اس حدیث مبارکہ کی شرح میں بزرگان دین لکھتے ہیں کہ یہ حدیث پاک تمام مسلمان عورتوں پر حضرت سیدہ فاطمۃ الزاہرہؓ کی برتری کوثابت کرتی ہے۔آپ نے مزید فرمایا کہ ایک مرتبہ سیدنا علی المرتضیٰ شیر خداؓ کے گھر دیر سے آنے پر سیدہؓ نے دیر سے آنے کاسبب پوچھا تو حضرت سیدنا علی المرتضیٰؓ نے فرمایا کہ حضور اقدس ﷺ کی بارگاہ اقد س میں دیر ہوگئی ہے۔آپؓ نے پوچھا کہ آقاﷺ نے کیا فرمایا تو حضرت سیدنا علی المرتضیٰؓ فرماتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ حضرت سلیمان علیہ السلام نے اپنی صاحبزادی کے جہیز میں ایک جوتی دی جس پر لعل وجواہرات جڑے ہوئے تھے اور اپنے داماد کوایک ایسا تاج بھی دیاکہ جس پر ہیرے اور موتی جڑے ہوئے تھے یہ سن کر حضرت سیدہ فاطمۃ الزاہرہؓ نے سوچا ایسا نہ ہوکہ حضرت سیدنا علی المرتضیٰؓ یہ سوچیں کہ میرے والد نے مجھے اور داماد حضرت علیؓ کوجہیز میں کیا دیا،کچھ دن اسی سوچ میں رہیں تو ایک رات حضرت سیدنا علی المرتضیٰؓ نے خواب میں دیکھا کہ حضرت سیدہ فاطمۃ الزاہرہؓ جنت کے ایک اعلیٰ مقام پرہیروں سے جڑے سنہری تخت پر بیٹھی ہیں اور ہزاروں حوریں ان کی خدمت میں حاضر ہیں تو حضرت سیدنا علی المرتضیٰؓ نے فرمایا اے فاطمہؓ!مجھے پیاس لگی ہے ،پانی پلاؤ!تو خاتون جنت نے ایک انتہائی حسین وجمیل کنیز کوپانی لانے کیلئے کہاکہ جاؤ اور حوض کوثر سے پانی کاپیالہ لاؤ،تب حضرت سیدنا علی المرتضیٰؓ نے پوچھا اے فاطمہؓ !یہ کنیز کون ہے ؟تو خاتون جنت نے جواب دیا کہ یہ کنیز حضرت سیدنا سلیمان علیہ السلام کی وہی بیٹی ہے جس کاذکرمیرے اباجان حضور ﷺ نے آپؓ سے کیاتھا۔یعنی اس میں حضرت سیدہ فاطمۃ الزاہرہؓ کامقام ومرتبہ بتانامقصود تھا کہ آپؓ کی عظمت کیا ہے؟اور یہ کہ آپؓ تمام مسلمان عورتوں کی سردار ہیں ۔محفل پاک کے اختتام پر آپ نے خصوصی دعافرمائی اور شہیدان کربلاؓ کی بارگاہ اقدس میں ایصال ثواب کے خصوصی نذرانے بھی پیش کئے۔
امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکار صاحب اہل بیتؓ کی شان اقد س میں سجائی گئی اس محفل پاک میں خصوصی طور پر تشریف لائے اور آپ نے اجتماعی دعا فرمائی حاضرین محفل کیلئے خصوصی ’’لنگر حسینیؓ ‘‘کااہتمام بھی کیاگیا تھا۔

محافل  

محفل ذکرو نعت و کلام 1 اگست

محفل کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیااور نعتیہ و عار فانہ کلام کے نذرانے محترمہ ناظرہ صاحبہ ،محترمہ مہوش مسعو دصاحبہ ،محترمہ صاحبزادی ثمینہ مسعود صاحبہ اور لاثانی نعت وکلام کونسل کی صدر محترمہ سلطانہ ناصر صاحبہ اور نعت و کلام کونسل میں زیرتربیت خواتین نے پیش کیے۔

لاثانی محفل ذکرونعت وکلام 6 ستمبر بروز 2012

محفل کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا۔محفل میں نعتیہ و عارفانہ کلام کے نذرانے محترمہ سلطانہ ناصر صاحبہ ،محترمہ عظمیٰ سرور صاحبہ ،محترمہ رقیہ اکمل صاحبہ ،محترمہ راشدہ صاحبہ ،محترمہ نغمہ سحر صاحبہ ،محترمہ رقیہ صاحبہ اور محترمہ عطیہ ریحان صاحبہ نے پیش کئے۔