لاثانی محفل ذکر و نعت وکلام بروز جمعرات 3مئی 2011ء

زیراہتمام: لاثانی ویلفیئر فاؤنڈیشن (رجسٹرڈ) انٹرنیشنل و لاثانی نعت و کلام کونسل (شعبہ خواتین)

محفل کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا۔نعتیہ و عارفانہ کلام کے نذرانے محترمہ مہوش مسعود صاحبہ ،محترمہ سلطانہ ناصر صاحبہ ،محترمہ عظمیٰ سرور صاحبہ، محترمہ رقیہ اکمل نے پیش کئے۔محترمہ مہوش مسعود صاحبہ نے نعتیہ و عارفانہ کلام کے ساتھ ساتھ نقابت کے فرائض بھی سرانجام دیئے۔
صاحبزادی ثمینہ مسعود صاحبہ نے قرآن کے پارہ نمبر 15کی آیت نمبر1 پڑھتے ہوئے اپنے بیان کا آغاز کیا۔ (ترجمہ: پاک ہے وہ ذات جس نے سیر کرائی اپنے بندے کو رات کے قلیل حصہ میں(القرآن)
علماء کرام کی اکثریت کا اس بات کی حقیقت پر اجماع ہے کہ آپﷺ حالتِ جسمانی میں عرش معلی پر تشریف لے کر گئے تھے۔
صاحبزادی ثمینہ مسعود صاحبہ نے شب معراج کے حوالے سے اور حبیب خداحضرت محمد ﷺ کی شان بیان کرتے ہوئے کہا کہ جس وقت حضرت موسیٰ ں نے اللہ تعالیٰ سے عرض کی کہ یا اللہ مجھے اپنا دیدار کروا اور 40بار یہ عرض بار گاہ الہٰی میں کی گئی تو اللہ رب العزت نے فرمایا ’’لن ترانی ‘‘تو نہیں دیکھ سکتا بے شک حضرت موسیٰ ں اللہ کی محبوب ہستی بھی تھے مگرمقامِ محبوبیت، حبیب کبریا رحمت العالمین ﷺ کو عطا ہوا کہ آپ ﷺ سردار انبیاء ہوئے اور اللہ تعالیٰ نے شب معراج خود اپنے دیدار کے لیے عرش معلی پر آپ ﷺ کو بلایاحضرت جبرائیل ں کو حکم فرمایا اے جبرائیل(ں) ،حضرت آدم(ں) سے لیکر حضرت عیسیٰ (ں) تک تمام انبیاء سے کہدو کہ میرے محبوب(ﷺ) کو کھلی بانہوں سے خوش آمدید کہنے کے لئے تیار ہوجاؤ۔ارشاد ہوا باری تعالیٰ ہوا! جب تک حکم نہ ہو سورج نکلنے نہ پائے،چاند پہلے آسمان پر روشن رہے عرش سے فرش تک نور ہی نور ہوجائے۔ اے جبرائیل (ں) عذاب قبر موقوف کردو۔
حضورﷺ راتوں رات عرش معلی سے ہوآئے صدیوں کا سفر لمحوں میں طے ہوا۔
بے شک ؂ْ
ایک پل میں کہاں سے ہو آئے
آنا جانا میرے حضور ﷺ کا ہے
اور حضرت ابوبکر صدیق ص اس وقت تجارت کی عرض سے ملک شام تشریف لے کر گئے ہوئے تھے۔واپس تشریف لائے تو ابوجہل نے پوچھا کہ اگر تمہیں کوئی شخص کہے کہ وہ راتوں رات جسمانی طور پر عرش پر گیا دیدار الہٰی کیا جنت دوزخ کی سیر کی تو کیا آپ(ص ) مانو گے؟
حضرت ابوبکر صدیق(ص ) فرماتے ہیں نہیں ایسا نہیں ہوسکتا۔ ابو جہل نے کہا کہ یہ تمہارے نبی(ﷺ) نے کہا ہے۔
حضرت ابوبکرصدیقص فرماتے ہیں اگر یہ کلام حضرت محمد مصطفیﷺ کا کلام ہے تو حق ہے۔ اِدھر آپص نے تصدیق فرمائی اُدھر اللہ رب العزت نے حضرت ابو بکرص کو صدیق کا لقب عطافرمایا۔ مومنین کی نشانیوں میں سے پہلی نشانی بھی یہی ہے کہ وہ غیب کی باتوں پر یقین رکھتے ہیں بے شک رب تعالیٰ کو کسی نے نہیں دیکھا جس نے دیکھا حضرت محمد ﷺ کو دیکھا۔کلام الہٰی کسی نے نہ سنا، جس نے سنا حضرت محمد ﷺ کی زبان سے سنا۔ رب کے پاس کوئی نہ بیٹھا جو بیٹھامحمد مصطفیﷺ کے پاس بیٹھا ۔یہ عشق محمد یﷺ ہی ہے کہ صحابہ کرام کو نمازوعبادات میں حلاوت و لذت ملتی تھی۔ یہ عشق محمدیﷺ ہی ہے کہ جس کی وجہ سے حضرت ابوبکرص صدیق اکبر بن گئے، حضرت عمرص، فاروق اعظم بن گئے ۔حضرت عثمان ص، عثمان غنی و سخاوت کاپیکربن گئے اور حضرت علیص شیر خدا بن گئے اور حضرت ابوبکر صدیقص کا حضرت محمد ﷺ کے معراج شریف کے سفر کی تصدیق کرنا بھی دراصل عشق محمدی ﷺ ہی تھا یہ عشق کی انتہا تھی کہ محبوب کی ہر بات پربن دیکھے ایمان لے آئے اور یہ انتہا اللہ تعالیٰ رب العزت کو ایسی پسند آئی کہ آپص کو صدیق اکبر بنا دیا۔
معراج شریف اور عشق محمدیﷺ کی خوبصورت باتوں کے ساتھ بیان اختتام پذیر ہوا۔
محترمہ ناظرہ مسعود صاحبہ نے محفل کے اختتام پر خصوصی دعا فرمائی۔

محافل  

محفل ذکرو نعت و کلام 1 اگست

محفل کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیااور نعتیہ و عار فانہ کلام کے نذرانے محترمہ ناظرہ صاحبہ ،محترمہ مہوش مسعو دصاحبہ ،محترمہ صاحبزادی ثمینہ مسعود صاحبہ اور لاثانی نعت وکلام کونسل کی صدر محترمہ سلطانہ ناصر صاحبہ اور نعت و کلام کونسل میں زیرتربیت خواتین نے پیش کیے۔

لاثانی محفل ذکرونعت وکلام 6 ستمبر بروز 2012

محفل کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا۔محفل میں نعتیہ و عارفانہ کلام کے نذرانے محترمہ سلطانہ ناصر صاحبہ ،محترمہ عظمیٰ سرور صاحبہ ،محترمہ رقیہ اکمل صاحبہ ،محترمہ راشدہ صاحبہ ،محترمہ نغمہ سحر صاحبہ ،محترمہ رقیہ صاحبہ اور محترمہ عطیہ ریحان صاحبہ نے پیش کئے۔