والد صاحب کی بخشش کی تصدیق

محمد زبیر اشرف ولد حاجی محمداشرف (سلانوالی سرگودھا سے) بیان کرتے ہیں کہ مورخہ 18جنوری 2016ء بروز سوموار میرے والد صاحب حاجی محمد اشرف رضا الٰہی سے انتقال کر گئے۔ مورخہ7فروری بروزاتوار میں نے دنیاوی مشکلات سے عاجز آ کر ظہر کے وقت نماز کے بعد اللہ کریم سے دعا مانگی کہ میں دنیا سے تنگ آ چکا ہوں اے میرے مولا مجھے اپنی طرف بلا لے اور مجھے دین کی طرف جانے کا رستہ دیکھا ۔
دعا مانگنے کے تھوڑی ہی دیر بعد مجھے میرے تایا ابو حاجی محمد اکرم نقشبندی کا پیغام ملا کہ آستانہ عالیہ نقشبندیہ چادریہ لاثانیہ پرحاضری دو اور میرے ساتھ چلو۔ چنانچہ میں تایا ابو کے ساتھ اس روح پرور ماحول میں چلا گیا اور وہاں اتوار کی محفل پاک سن کر اور دیکھ کر مجھے بہت ہی زیادہ سکون ملا اور میرے دل اور دماغ پر جو بھی بوجھ تھا وہ سارا کا سارا نکل گیا اور میں اپنے آپ کو پر سکون محسوس کرنے لگااور میں صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب کے ہاتھ پر بیعت ہو گیا ۔
محفل کے بعد جب قبلہ پیر و مرشد لاثانی سرکار صاحب تشریف لے جانے لگے تو میرے تایا ابو حاجی محمد اکرم نے مجھے ساتھ لے کر آپ سرکار کی بارگاہ میں عرض کی کہ حضور اس کا والد فوت ہو گیا ہے جو کہ میرا چھوٹا بھائی تھا، آپ اس کیلئے بخشش کی دعا فرما دیں۔ قبلہ لاثانی سرکارصاحب نے ہاتھ اٹھا کر دعا فرمائی، تو اس وقت میرے دل میں یہ خیال بھی آیا کہ کاش مجھے اس بخشش کی خواب میں تصدیق بھی ہو جائے۔ اسی رات محفل سے آنے کے بعد ہم گھر آگئے اور آتے ہی میں سو گیا تو خواب میں کیا دیکھتا ہوں کہ میرے والد صاحب ہمارے گھر میں خوبصورت سفید لباس پہنے ،آنکھو ں میں سرما ڈالے ،خوشبو لگائے ایک کرسی پر بیٹھے ہیں اور میں دیکھ کر اُن کی طرف دوڑتا ہوں جیسے ہی اُن کے پاس پہنچتا ہوں اور دل میں خیال کرتا ہوں کہ میرے والد صاحب فوت ہو گئے تھے تو یہاں کیسے آگئے ۔وہ کھل کھلا کر ہنستے ہیں اور میری پیٹھ پر تھپکی دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ شاباش بیٹا تم نے لاثانی سرکار صاحب کے در پر جا کر میرے لئے بہت آسانیاں پیدا کر دی ہیں۔
بیشک میرے والد صاحب کی بخشش کی تصدیق آپ قبلہ لاثانی سرکار صاحب کے کرم اور دعا سے ممکن ہوئی۔

انوکھی کرم نوازی