قرضہ اتر گیا 

محمد اکمل نقشبندی (کراچی) بیان کرتے ہیں کہ مجھ پر کافی قرضہ چڑھ گیا تھا۔ میں روزانہ صلوٰۃ و السلام پڑھنے کے بعد یہ دعا بھی مانگتا تھا کہ یااللہ! مرشد پاک کے وسیلے سے میرا قرضہ اتر جائے اور اپنے غیب کے دروازے سے میری مدد فرما۔ آمین۔ ایک دن میں یہی دعا مانگ رہا تھا کہ میری آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے، اس کے بعد دکان پر چلا گیا۔ جب میں دکان پر تھا تو اُسی دوران مجھے میری بیوی کا فون آیا۔ اس نے کہا کہ آپ کوئی پیسے گھر بھول گئے ہیں۔ تو میں نے دل میں سوچھا کہ شاید 500روپے گھر بھول گیا ہوں۔ جب میں شام کو گھر واپس آیا تو میری بیوی میرے پاس آئی اور اس نے کہا کہ آپ یہ پیسے گھر بھول گئے تھے۔ اس نے پیسوں کی ایک موٹی گڈی مجھے پکڑائی تو میں حیران ہوگیا کہ یہ پیسے کہاں سے آگئے ہیں۔ اس نے بتایا کہ میں آپ کی الماری صاف کررہی تھی تو اس میں سے یہ پیسے نکلے ہیں۔ میں نے گھر کے سب افراد سے ان پیسوں کے بارے میں پوچھا تو سب نے کہا کہ یہ پیسے ہمارے نہیں ہیں۔ جب میں نے وہ پیسے گنے تو وہ اتنے تھے کہ جس سے میرا سب قرضہ اتر گیا۔ بے شک یہ سب میرے پیر ومرشد صوفی مسعود احمد صدیقی المعروف لاثانی سرکار صاحب کے وسیلے کی بدولت ممکن ہوا ہے کہ میری دعا بھی قبول ہوگئی اور میرا قرضہ بھی اتر گیا۔ 

انوکھی کرم نوازی