نزع میں آسانی ہوگئی

محمد نعیم نقشبندی (جہانیاں منڈی) سے بتاتے ہیں کہ امیر حلقہ جہانیاں منڈی صوفی عبدالطیف نقشبندی کو جب ہارٹ اٹیک آیا تو زندگی اور موت کی کشمکش میں تقریباً 12 دن مبتلا رہے۔ 9 ویں دن جب حالت انتہائی خراب ہوگئی تو ڈاکٹروں نے یہ کہا کہ اب دوا کی نہیں دُعا کی ضرورت ہے، ہماری طرف سے جواب ہے۔ اس کے بعد وہ مکمل طور پہ کومہ کی حالت میں چلے گئے۔ ہمارے ایک پیر بھائی جن کا نام بھی محمد لطیف نقشبندی ہے اور وہ جہانیاں منڈی میں رہتے ہیں ان کے دل میں یہ خیال آیا کہ اگر صوفی عبدالطیف نقشبندی کا انتقال ہوگیا اوردن دسواں اور رات گیارہویں شریف کی ہو تو انتقال کا دن کتنا اچھا دن ہوگا۔ اُسی دن محمد لطیف نقشبندی نے خواب دیکھا کہ پیر و مرشد حضور قبلہ صوفی مسعود احمد صدیقی المعروف لاثانی سرکار صاحب پرواز کرتے ہوئے آسمان کی طرف جارہے ہیں پھر چند لمحوں کے بعد صوفی عبدالطیف نقشبندی آجاتے ہیں اور مجھ کو مخاطب کرتے ہوئے کہتے ہیں: اب تم خوش ہو، میرے لجپال کریم آقا صوفی مسعود احمد صدیقی المعروف لاثانی سرکار صاحب نے مجھ کو اللہ تعالیٰ کی بارگاہ سے دن دسواں اور رات گیارہویں لے کر دی ہے۔ ٹھیک اسی دن صوفی عبدالطیف نقشبندی اچانک کومہ کی حالت سے باہر آگئے۔ ڈاکٹر اور تمام اسٹاف یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ کومہ کا مریض اتنی جلدی کیسے کومے سے باہر آگیا۔ وہاں پر موجود لوگوں نے صوفی عبدالطیف نقشبندی کو دُعاوں کیلئے کہا تو انہوں نے سب کیلئے دعا کی۔ پھر اچانک بروز بدھ 12-3-2014 کو صوفی عبدالطیف نقشبندی اپنے خالِق حقیقی سے جامِلے (اس دن گیارہویں شریف کی رات تھی) سپرد خاک کرنے کے بعد ایک پیر بھائی مظہر عباس نقشبندی نے خواب میں دیکھا کہ صوفی عبدالطیف نقشبندی داتا صاحب کے مزار پر عشق رسولﷺ کا درس دے رہے ہیں۔ ایک پیر بہن نے خواب میں دیکھا کہ صوفی عبدالطیف نقشبندی کی قبر پر نور کی بارش ہورہی ہے۔ بے شک میرے قبلہ صوفی مسعود احمد صدیقی المعروف لاثانی سرکار صاحب کا فیض بے مثل اور بے مثال ہے ۔

انوکھی کرم نوازی