حضور پاکۖ کی زیارت نصیب ہوگئی

مشتاق احمد نقشبندی (امیرحلقہ نوابانوالافیصل آباد) بیان کرتے ہیں کہ کچھ عرصہ قبل کی بات ہے کہ میری ملاقات محمد احسان الٰہی سے ہوئی جو کہ ہمارے محلے میں ہی رہتا تھا۔ وہ مجھ سے کہنے لگا کہ آپ اپنے پیر و مرشد سے دعا کروائیں کہ مجھے حضور ۖ کی زیارت ہو جائے۔ محمد احسان الٰہی کی نسبت حضرت سلطان باہو کے سلسلے سے ہے۔ وہ میرے پاس کافی دیربیٹھا رہا اور میں اسے صوفی مسعود احمد لاثانی سرکار صاحب کی کرم نوازیوں کے بارے میں بتاتا رہا۔ پھر جب اس نے کافی اصرار کیا کہ آپ لاثانی سرکار سے میرے لئے ضرور دعا کروائیں تو میں نے اسے کہا کہ مجھے بیعت ہوئے تقریباً 13 سال ہو گئے ہیں۔ میں نے آج تک لاثانی سرکارصاحب سے ظاہری طور پر کوئی عرض نہیں کی بلکہ میں ہر مسئلہ روحانی طور پر عرض کردیتا ہوں تو مسئلہ حل ہو جاتا ہے ۔ پھر میں اس سے کہتا ہوں کہ آپ میرے ساتھ وعدہ کرو کہ میرے مرشد سے سچے دل سے محبت کرو گے تو وہ کہتا ہے کہ میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ میں آپ کے مرشد سے سچے دل سے محبت کرتا ہوں ۔ تو پھر میں اسے کہتا ہوں کہ جائو انشاء اللہ میرے مرشد کے وسیلہ سے تمہیں حضور ۖ کی زیارت نصیب ہو جائے گی۔ پھر وہ چلا جاتا ہے اس کے بعد میں عصر کی نماز پڑھنے کے بعد اس کیلئے مرشد پاک کے وسیلہ سے دعا کی۔ اس بات کے تقریباً ایک ہفتے بعد وہ مجھ سے ملتا ہے اور کہتا ہے مشتاق بھائی آپ کو مبارک ہو تین دن میں ہی مجھے حضور ۖ کی زیارت نصیب ہو گئی ہے وہ بیان کرتا ہے کہ خواب میں کیا دیکھتا ہوں کہ لوگوں کا بہت بڑا ہجوم ہے اورلوگ دو قطاریں بنا کر کھڑے ہیں اور حضور ۖ تشریف لا رہے ہیں اور لوگوں کو ہاتھ کے اشارے سے سلام کا جواب دیتے آرہے ہیں تب وہ میرے پاس تشریف لاتے ہیں تو میرے ساتھ مصافحہ کرتے ہیں ۔ اور میرا بازو پکڑ کر بلند کر کے اور آپ سرکار دو انگلیاں اپنی بلند فرماتے ہیں (شہادت والی اور ساتھ والی بڑی انگلی جیسے فتح کا نشان بناتے ہیں) فرماتے ہیں کہ تم قیامت والے دن اس طرح ہمارے ساتھ ہوں گے ۔
بے شک میرے مرشد پاک کا ایسا ہی فیض جاری و ساری ہے اور انشاء اللہ جاری و ساری رہے گا ۔

انوکھی کرم نوازی