حق در کا پتہ چل گیا

سیف اللہ ولد محمد حسین (چک نمبر 13یوسی سی ڈیرہ سندھواں تحصیل فیروز والا ضلع شیخوپورہ) بیان کرتے ہیں کہ میں پہلے پیر سید ذوالفقار علی شاہ صاحب سکنہ شیخوپورہ کا بیعت تھا جن کا مسلک اہل تشیع تھا۔ ان کے ساتھ صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین پر بحث ہوتی رہتی تھی۔ اس وجہ سے میں بہت پریشان ہوگیا تھا اور بدظن ہونے کے بعد میں نے بیعت ختم کرلی۔ ایک ماہ پریشانی کے عالم میں ہی گزر گیا ایک دن میں نے دعا کی یااللہ! مجھے اپنے کامل درویش کے در کا پتہ بتا دے۔ 
کچھ دن بعد مجھے مرشد اکمل جناب صوفی مسعود احمد صدیقی المعروف لاثانی سرکار صاحب کے ایک مرید سے ملاقات کا شرف حاصل ہوا۔ اس نے مجھے لاثانی سرکار صاحب کی شان و عظمت اور کرامات کے متعلق بتایا اور مجھے کہا کہ آپ لاثانی سرکار صاحب کے بارے استخارہ کرکے پتہ کرلیں۔تو میں ایک رات استخارہ کرنے کیلئے سوگیا۔ خواب میں دیکھتا ہوں کہ میں اپنے کام پر جارہا ہوں تو راستے میں مجھے حضور داتا گنج بخش علی ہجویریؒ کی زیارت پاک ہوتی ہے اور آپؒ کے ساتھ قبلہ پیر و مرشد صوفی مسعود احمد صدیقی المعروف لاثانی سرکار صاحب بھی تشریف فرما ہیں۔ لاثانی سرکار صاحب مجھے فرماتے ہیں کہ آپ بڑے مسئلے کرتے ہو اور پریشان کیوں ہوتے ہو، ڈیوٹی ختم کرکے جلدی واپس آکر ہمارے بیعت اختیار کرلو۔ 
اس کے بعد میں نے آستانہ عالیہ نقشبندیہ چادریہ لاثانیہ حاضر ہوکر بیعت کی سعادت حاصل کرلی۔ بے شک مجھے درِ حق کی تصدیق ہوگئی ہے اور میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس در پر استقامت عطا فرمائے۔ آمین

انوکھی کرم نوازی