آنکھوں دیکھی کھلی کرامت

غلام مرتضیٰ نقشبندی ولد خدا بخش نقشبندی (شکر گڑھ ) بیان کرتے ہیں کہ میرے والد خدا بخش نقشبندی نے خواب دیکھا کہ دو فرشتے آئے اور کہنے لگے آپ کو موت آنے والی ہے۔ اس کے بعد اچانک ہی دیکھا کہ میرے پاس میرے پیر و مرشد قبلہ صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب بھی تشریف لے آئے ہیں۔ فرشتے آپ کو دیکھتے ہی وہاں سے سلام کرکے چلے گئے اور لاثانی سرکار صاحب نے فرمایا: انشاء اللہ آپ کو کچھ نہیں ہوگا، ہم نے نقیب اللہ شاہ کی ڈیوٹی لگا دی ہے۔ سرکار کے ساتھ بابا نقیب اللہ شاہ صاحب قصور والے بھی تشریف فرما تھے۔
صبح اٹھ کر میرے والد نے سوچا کہ شہر سوا لینے جائوں یا نہ کیونکہ خواب میں فرشتے موت کا کہہ گئے تھے۔ لیکن القاء ہوا تمہیں لاثانی سرکار صاحب نے یہ بھی تسلی دی ہے کہ انشاء اللہ کچھ نہیں ہوگا۔ اور وہ شہر کی جانب موٹر سائیکل پر چل پڑے۔ اچانک جی ٹی روڈ پر ایک ٹرک سامنے سے آگے آگیا اور پیچھے رکشہ تھا موٹر سائیکل درمیان میں آگئی۔ میرے والد صاحب کہتے ہیں کہ میں اس وقت قبلہ لاثانی سرکار صاحب کو یاد کیا کہ سرکار مجھے بچالو تو اسی وقت بابا نقیب اللہ شاہ صاحب تشریف لائے اور میری موٹر سائیکل کو اٹھا کر سڑک کے ایک فٹ پاتھ پر رکھ دیا۔ جب ٹرک گزر گیا تو پھراسی طرح موٹر سائیکل کو اٹھا کر اسی سپیڈ میں مین روڈ پر لے آئے اور فرمانے لگے ہماری تو رات ہی کو لاثانی سرکار صاحب نے ڈیوٹی لگا دی تھی کہ اِسکو موت سے بچانا ہے۔
بے شک! یہ قبلہ لاثانی سرکار کی کھلی آنکھوں سے دیکھی کرامت ہے اور آپ کی شان کا اندازہ بھلا کیسے کریں کہ بڑے بڑے با ڈیوٹی درویش آپکے ایک اشارے پر مریدوں اور عقیدت مندوں کو کیسے کیسے حالات سے بچا رہے ہیں۔ بے شک آپ امام الفقراء لاثانی سرکار ہیں۔

انوکھی کرم نوازی