مقدمے سے با عزت بری ہوگیا

محمد عاشر صاحب (ایم بی اے مارکیٹنگ، ایم ٹی آئی ٹی، ایم فل۔ سیالکوٹ روڈ گوجرانوالہ)بتاتے ہیں کہ میں ایک مقدمے میں پھنس گیا تھا اور پولیس نے مجھے حوالات میں بند کیا ہوا تھا۔ میرا ایک دوست جو کہ قبلہ پیر و مرشد صوفی مسعود احمد صدیقی المعروف لاثانی سرکار صاحب کا مرید ہے اس نے مجھے صلوٰۃ و سلام کا پمفلٹ دیا اور صوفی مسعود احمد صدیقی المعروف لاثانی سرکار صاحب کی ایک شبیہہ مبارک بھی دی۔ میرے دوست نے مجھے کہا کہ آپ نے میرے پیر ومرشد کی شبیہہ دیکھی ہے۔ ان کا تصور ذہن میں قائم کرو اور ان کے وسیلے سے دعا مانگو تو انشاء اللہ تمہیں باعزت رہائی مل جائے گی۔ جب میں نے لاثانی سرکار صاحب کا تصور ذہن میں قائم کیا تو میرا ان کے ساتھ روحانی رابطہ ہوگیا اور آپ نے مجھے فرمایا کہ تم انشاء اللہ دو دن کے اندر اندر بری ہوجاؤ گے۔ اللہ تعالیٰ کے کرم سے اور لاثانی سرکارصاحب کے توسل سے مجھے دو دن بعد مجھے باعزت رہائی مل گئی حالانکہ وکلاء نے ہڑتال کی ہوئی تھی مگر مجھے کیس سے نجات مل گئی تھی۔ میرا تعلق پہلے کرسچین کمیونٹی سے تھا اس کے بعد میں نے آستانہ عالیہ حاضر ہوکر مذہب اسلام قبول کیا اور صوفی مسعود احمد صدیقی المعروف لاثانی سرکار صاحب کے ہاتھ پر بیعت کی سعادت بھی حاصل کرلی۔ اللہ پاک کے کرم سے قبلہ لاثانی سرکار صاحب نے مجھے اصل علم عطا فرمایا ہے اور اس باطنی علم کے سامنے دنیاوی علم کی حیثیت کچھ بھی نہیں ہے۔ میں اللہ تعالیٰ کا بہت بہت شکر گزار ہوں کہ جس نے میری راہِ حق کی طرف راہنمائی فرمائی۔ 

انوکھی کرم نوازی