ظاہری وباطنی علم

جس جماعت کے پاس ظاہری وباطنی علم ہے وہ قیامت تک گمراہ نہیں ہوگی۔

مارچ 2012کو تنظیم مشائخ عظام کے اجلاس میں صدیقی لاثانی سرکارصاحب نے فرمایا کہ تفرقہ بازی نے دین کوبہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے اور اس میں وہ لوگ شامل ہیں جن کے پاس ظاہری علم تو ہے لیکن باطنی علم سے ناواقف ہیں ایسے میں نہ صرف فرقہ واریت پھیلتی ہے بلکہ بڑی تیزی سے گمراہی بھی پھیلتی ہے کیونکہ جن لوگوں کے پاس صرف ظاہری علم ہے اور وہ ظاہری علم چاہے جتنا زیادہ حاصل کرلیں اگر ان کے پاس باطنی علم نہیں ہے تو ایسے لوگوں کوشیطان، ان کے پیروکاروں سمیت گمراہی کاشکار کردیتاہے ۔اسی لئے تو امت میں 72فرقے بن چکے ہیں ۔جس ایک فرقے کاحضور نبی کریم روف الرحیم ؐنے فرمایا ہے کہ ایک جماعت ایسی ہوگی جوقیامت تک گمراہ نہیں ہوگی۔ اس کی کیا نشانی ہے ؟یہی کہ وہ ظاہر بھی رکھتے ہونگے اور باطن بھی۔یعنی ان کے پاس ظاہری علم بھی ہوگا اورباطنی علم بھی ہوگا۔آپ نے مزید فرمایا کہ مشائخ کے آستانے اور خانقاہیں آج بھی فرقہ واریت کوختم کرنے میں اہم کردار اداکررہے ہیں اور مذاہب عالم کے لوگ بارگاہ ولائیت سے فیوض وبرکات حاصل کررہے ہیں وہ صرف اس بناپر کہ جوبات یہ پڑھتے ہیں اس کوباطنی طور پر اللہ ورسولؐ کی بارگا ہ اقد س سے اس کی تصدیق کرلیتے ہیں اسی لئے ان کو شریعت کی روح کاعلم حاصل ہوتاہے اور بڑی آ سانی سے مشکل سے مشکل مسائل کوحل کرنے میں اہم کردار اداکرتے ہیں

اسلا می تعلیمات