سیرت النبیﷺ کانفرنس

آقاء کل مختار کل ﷺ کی شان اقدس میں عظیم الشان ’’سیرت النبی ﷺ کانفرنس ‘‘کااہتمام کیاگیا ۔اس عظیم الشان سیرت النبی ﷺ کانفرنس میں آستانہ عالیہ چورہ شریف کی جانب سے زیب آستانہ عالیہ چورہ شریف پیر سید سعادت علی شاہ نے حضرت صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار کی ستار بندی اور خلافت کا اعلان فرمایا ۔

سیمینار ،کانفرنسز،ریلیاں  

جشن آزادی کے سلسلہ میں’’استحکام پاکستان کانفرنس

مذاہب عالم سمیت ملک بھر میں امن کے حوالے کام کرنیوالی شخصیات کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرنے اوراستحکام پاکستان کیلئے بھرپورکردار اداکرنے کاجذبہ اجاگر کرنے،ملکی سیاسی صورتحال میں اقرباپروری کے خاتمے،کرپٹ عناصر کیخلاف احتجاجاًلاتعلقی کااعلان کرنے سمیت قیام امن اوراستحکام پاکستان کیلئے تنظیم مشائخ عظام پاکستان کی گرانقدرکاوشوں کوقومی اوربین الاقوامی سطح پر اجاگرکرناتھا

استحکامِ پاکستان  

شان مصطفی ﷺ مذاہب عالم کی نظر میں ‘‘سیمینار

پاکستان سمیت بیرون ممالک میں بھی انبیاء ؑ ،صحابہؓ ،ازواج مطہراتؓ،اولیاء کی توہین کیخلاف قانون سازی اوراس پر عمل درآمدکروانا

بین المذاہب  سیمینار ،کانفرنسز،ریلیاں  

سیاسی وسماجی شخصیت ’’محترمہ رفعت امجد یسین صاحبہ ‘‘کے ایصال ثواب کیلئے خصوصی محفل پاک کاانعقاد

بلدیاتی الیکشن سے قبل مشائخ کے کنونشن کو کئی حلقے مثبت سیاسی تبدیلی کی باقاعدہ مہم کا آغاز کہہ رہے تھے ۔ اس بات سے انکار نہیں کہ مشائخ نے یہ کنونشن اس وقت کال کیا گیا جب کہ اپوزیشن اور دیگر غیر حکومتی سیاسی جماعتیں حکومت کو شدید بحران کا شکار کرنے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رہے ہیں۔مگر کئی حلقے مشائخ کے اس اتحاد سے فائدہ نہ اٹھانے میں حکومت کو نااہل قرار دے رہے ہیں وگرنہ مشائخ کا یہ غیر سیاسی اتحاد اپوزیشن سمیت ہر مشکل کا مقابلہ کرنے، قومی سیاست کا رخ تبدیل کرنے اور آئندہ کسی بھی پارٹی کو مضبوط کرنے کی مکمل گنجائش اور اہلیت رکھتا ہے ۔ مشائخ کا اتحاد اور ان کا موقف اس بات کی دلالت کرتا ہے کہ وہ غیر سیاسی انداز میں حقیقی سیاسی جماعتوں کی معاونت میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اور مشائخ کا یہ بھی موقف ہے کہ تنظیم مشائخ عظام پاکستان جنوبی ایشیاء سمیت پاک بھارت تعلقات کے مستقل فروغ، افغانستان میں مستقل قیام امن،پاک بھارت بہتر تعلقات میں حائل قدیم مسئلہ کشمیر کے حل کے سلسلہ پوری دنیامیں موجودمشائخ حق عملی اور مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں مگر اس کے لیے حقیقی مشائخ سے استفادہ کرنے اور مشائخ حکومت بہتر تعلقات کا آغاز کرنے کی ضروت ہے اور استحکام پاکستان کے لیے مشائخ نے اپنا کردار پیش کر دیا ہے۔ کنونشن کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے کیا گیا۔ بعد ازاں لاثانی نعت و کلام کونسل کے خوش الحان ثناء خوان مصطفی ﷺ نے ہدیہ نعت کا نذرانہ پیش کیا۔کنونشن کے باقاعدہ آغاز پر تنظیم مشائخ عظام پاکستان رجسٹرڈ کے ہراول کارکنان جو گذشتہ مہینوں میں دنیائے فانی سے رخصت ہوئے اجتماعی دعاکے لیے امیر تنظیم کو گزارش کی گئی اور ان کی تنظیم مشائخ کے لیے خدمات پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔